سوتیلی ماں کی بہن سے نکاح کرنا کیسا ہے؟

سوال

السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ 
 حضرت! ایک سوال تھا کہ سوتیلی ماں کی بہن سے نکاح کرنا کیسا ہے؟ 
مدلل جواب عنایت کیجیے گا 
 سائل: محمد شاہنواز رضا
 
جواب


بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

 وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوتیلی ماں کی بہن سے نکاح جائز ہے کہ سوتیلی ماں کی بہن حقیقۃً خالہ نہیں ہوتی۔
فرمانِ باری تعالیٰ ہے 

وَ اُحِلَّ لَكُمْ مَّا وَرَآءَ ذٰلِكُمْ اَنْ تَبْتَغُوْا بِاَمْوَالِكُمْ مُّحْصِنِیْنَ غَیْرَ مُسٰفِحِیْنَؕ

{ سورۃ النساء: ۲۴} 
 علامہ خیرالدین رملی فرماتے ہیں:
لا تحرم بنت زوج الأم ولا أمه و لا أم زوجة الأب و لا بنتها 
 فتاوی خیریہ،فصل فی المحرمات، دارالمعرفۃ بیروت، ۱/۲۳، بحوالہ فتاوی رضویہ مخرجہ، ج:١١، ص:۷۶ 
 فقیہ فقید المثال ابو حنیفہ ہند امام احمد رضا خان قدس سرہ فرماتے ہیں:علما تصریح فرماتے ہیں کہ سوتیلی ماں کی ماں اور اس کی بیٹی اور اس کی بہن سب حلال ہیں 
 فتاوی رضویہ مخرجہ، کتاب النکاح، باب المحرمات، ج:١١، ص: ۷۶ 

 فتاوی رضویہ ہی میں دوسری جگہ ہے:سوتیلی ماں کا باپ نہ اپنا نانا، نہ سوتیلی ماں کی بہن اپنی خالہ۔ سوتیلی ماں کی حقیقی ماں یا بہن یا بیٹی سب سے نکاح جائز ہے
 فتاوی رضویہ مخرجہ، كتاب النكاح، باب المحرمات، ج:١١، ص: ٨٥ 
 نیز “فتاوی رضویہ شریف” ہی میں ہے:سوتیلی ماں کی بہن سے نکاح جائز ہے، کچھ حرج نہیں
 فتاوی رضویہ مخرجہ، کتاب النکاح، ج:١١، ص: ٢٠١ 
 حضور صدر الشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی قدس سرہ رقم طراز ہیں: سوتیلی ماں کی بہن سے نکاح جائز ہے
 فتاوی امجدیہ، کتاب النکاح، ج:٢، ص: ٥٩، مکتبہ رضویہ کراچی
 اسی طرح مندرجہ ذیل کتب فتاوی میں ہے
 فتاوی فیض الرسول، کتاب النکاح، فصل فی المحرمات، ج:١، ص:٥٣١، ٥٣٢، اکبر بک سیلرز لاہور 
فتاوی بحر العلوم، کتاب النکاح، محرمات کا بیان، ج:٢، ص: ٤٩٤، شبیر برادرز لاہور
 فتاوی علیمیہ، کتاب النکاح، محرمات کا بیان، ج:٢، ص:٨٠، شبیر برادرز لاہور 
 

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


محمد شفاء المصطفی المصباحي


سیتامڑھی بہار انڈیا
 ٢٩/محرم الحرام ١٤٤٣ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

لڑکا، لڑکی خود ایجاب وقبول کر لیں تو نکاح منعقد ہوگا یا نہیں؟

سوال   السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ   کیا فرماتے ہیں علمائے دین و …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *