سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال یہ ہے کہ ایک شخص کا انتقال ہوا اور وہ سنی ہے اور اس کی نماز جنازہ دیوبندی عالم نے پڑھائی اور جنہوں نے اس کے پیچھے پڑھی ہے وہ سب کے سب سنی ہیں اور یہ جانتے ہوئے پڑھی کہ دیوبندی عالم پڑھا رہا ہے تو ایسے لوگوں کے بارے میں کیا حکم ہے
جواب دلیل کے ساتھ دے دیجئے بڑی مہربانی ہوگی
المستفتی محمد عبد اللہ قادری شاہجہاں پور یوپی
جواب
الجواب بعون الملك الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
وعليكم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ
صورت مستفسرہ میں اگر سنی مسلمانوں نے وہابی کے عقائد پر مطلع ہوکر اس کو مسلمان جانتے ہوئے اس کے پیچھے نماز جنازہ پڑھی تو یہ کفر ہے علی الاعلان توبہ و تجدید ایمان و نکاح و تجدید بیعت لازم ہے
اور اگر اس کو مرتد جانتے ہوئے پڑھی تو یہ فسق ہے علی الاعلان توبہ لازم ہے
اور اگر اس کو مرتد جانتے ہوئے پڑھی تو یہ فسق ہے علی الاعلان توبہ لازم ہے
و علی ھذا القیاس پڑھنے والے اپنا محاسبہ کریں کہ کس وجہ سے پڑھی جن لوگوں نے بصورت اول پڑھی ان پر توبہ و تجدید ایمان و نکاح و تجدید بیعت لازم اور جن لوگوں نے بصورت ثانی پڑھی ان پر علی الاعلان توبہ لازم
ایسا ہی فتاویٰ فیض الرسول کتاب الجنائز ج ١ ص ٤٤١ / دار الاشاعت فیض الرسول میں ہے
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
محمد ذیشان مصباحی غفر لہ
دلاور پور محمدی لکھیم پور کھیری یوپی انڈیا
٧/شعبان المعظم ١٤٤٢ھ