دوبارہ نماز جنازہ پڑھنا کیسا ہے؟

سوال

السلامُ علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
 کیا فرماتے ہیں علماء کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص کا انتقال ہو جاتا ہے ودیش میں اور اس کی نماز جنازہ بھی وہیں پڑھا دی جاتی ہے پھر ایک ماہ بعد اس کی لاش کو گھر بھیج دیا جاتا ہے تو دوبارہ اس کی نماز جنازہ پڑھائی جاتی ہے تو دوبارہ نماز جنازہ پڑھ سکتے ہیں یا نہیں
 المستفتی محمد حسیب رضا نیپال
 
جواب


الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب

 وعليكم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ
 صورت مسٸولہ میں اگر ودیش میں سنی صحیح العقیدہ بادشاہ اسلام یا قاضی یا ولی کی اجازت سے کسی اور سنی صحیح العقیدہ نے نماز جنازہ پڑھا دی تو پھر دوبارہ پڑھنا جائز نہیں ورنہ پڑھ سکتے ہیں
 جیسا کہ بنایہ شرح ہدایہ میں ہے
 
إن صلی غیر الولی والسلطان أعاد الولی إن شاء لأن الحق للأولیاء وإن صلی الولی لم یجز لأحد أن یصلی بعدہ لأن الفرض یتادی بالأول والتنفل بھا غیر مشروع اھ
البنایہ فی شرح الھدایہ،جلد ٣،صفحہ٤٧٨ ،مطبوعہ ملتان
 سیدی اعلی حضرت امام احمد رضاخان علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں:  مذہب مہذب حنفی میں جبکہ ولی نماز پڑھ چکا یا اس کے اذن سے ایک بار نماز ہو چکی تو اب دوسروں کو مطلقاً جائز نہیں، نہ ان کو جو پڑھ چکے نہ اُن کو جو باقی رہے
ائمۂ حنفیہ کا اس پر اجماع ہے جو اس کا خلاف کرے مذہب حنفی کا مخالف ہے۔تمام کتب مذہب متون وشروح و فتاوٰی اس کی تصریحات سے گونج رہی ہیں اس مسئلہ کی پوری تحقیق وتنقیح فقیر کے
رسالہ النھی الحاجز عن تکرار صلٰوۃ الجنائز میں بفضلہ بروجہ اتم ہو چکی ہے
 (فتاوٰی رضویہ،جلد٩،صفحہ٣١٨
رضافاؤنڈیشن،لاہور) 
 اور صدر الشریعہ بدر الطریقہ علیہ الرحمہ فرماتے ہیں: ولی کے سوا کسی ایسے نے نماز پڑھائی جو ولی پر مقدم نہ ہو اور ولی نے اسے اجازت بھی نہ دی تھی تو اگر ولی نماز میں شریک نہ ہوا تو نماز کا اعادہ کر سکتا ہے اور اگر مردہ دفن ہوگیا ہے تو قبر پر نماز پڑھ سکتا ہے اور اگر وہ ولی پر مقدم ہے جیسے بادشاہ و قاضی و امام محلہ کہ ولی سے افضل ہو تو اب ولی نماز کا اعادہ نہیں کر سکتا اور اگر ایک ولی نے نماز پڑھادی تو دوسرے اولیاء اعادہ نہیں کر سکتے اور ہر صورت اعادہ میں جو شخص پہلی نماز میں شریک نہ تھا وہ ولی کے ساتھ پڑھ سکتا ہے اور جو شخص شریک تھا وہ ولی کے ساتھ نہیں پڑھ سکتا ہے کہ جنازہ کی دو مرتبہ نماز ناجائز ہے سوا اس صورت کے کہ غیر ولی نے بغیر اذن ولی پڑھائی
 (بہارشریعت ،ح ٤،ص ٨٣٨، مکتبہ المدینہ) 

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


فقیر محمد عمران خان قادری غفر لہ


نہروسہ پیلی بھیت یوپی انڈیا
 ٦/رجب المرجب ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

میت کے ازار اور لفافہ کی لمبائی کتنی ہونی چاہیے؟

سوال السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ  کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *