دعاء قنوت یاد نہ ہو تو کیا پڑھیں؟

سوال

السلام عليكم ورحمۃ اللہ و برکاتہ 
 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ جسے دعاء قنوت نہ یاد ہو وہ کیا پڑھے؟
سائل :محمد طیب حسین عطاری
ریاسی جموں کشمیر
 
جواب


الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب

 وعليكم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ
 صورت مسٸولہ میں جسے معروف دعائے قنوت یاد نہ ہو ، اسے چاہیے کہ اس دعا کو یاد کرے کہ خاص اس دعا کا پڑھنا سنت مبارکہ ہے اور جب تک دعائے قنوت یاد نہ ہو، تب تک’’ اللھم ربنا اٰتنافی الدنیا حسنۃ وفی الآخرۃ حسنۃ وقنا عذاب النار‘‘پڑھ لیا کرے اور اگر یہ بھی یاد نہ ہو ، تو’’ اللھم اغفرلی‘‘ تین بار کہہ لے اور یہ بھی یاد نہ ہو ، تو صرف ’’یا ربِّ ‘‘تین بار کہہ لے ورنہ دیگر آیت قرآنی جو دعا پر مشتمل ہو وہ پڑھ لے 
جیسا کہ بحر الرائق میں ہے
 واتفقوا على أنه لو دعا بغيره جاز 

البحر الرائق ، جلد ١ ، صفحہ ٣١٨  
ردالمحتار میں ہے
 
من لا یحسن القنوت یقول :ربنا اٰتنا فی الدنیا حسنة وفی الاٰخرۃ حسنة وقال ابو اللیث یقول اللٰھم اغفرلی یکررھا ثلاثا وقیل یا رب ثلاثا ذکرہ فی الذخیرۃ

ردالمحتار علی الدرالمختار،جلد٢،صفحہ ٥٣٥، 
  قال المجدد علیہ الرحمہ :نماز صحیح ہو جانے میں تو کلام نہیں نہ یہ سجدہ سہو کا محل کہ سہوا کوئی واجب ترک نہ ہوا۔ دعائے قنوت اگر یاد نہیں ، یاد کرنا چاہیے کہ خاص اس کا پڑھنا سنت ہے اور جب تک یاد نہ ہو 
اللھم ربنا اٰتنافی الدنیا حسنة الخ پڑھ لیا کرے ۔ یہ بھی یاد نہ ہو ، تو اللھم اغفرلی تین بار کہہ لیا کرے ۔ یہ بھی یادنہ آئے ، تو صرف یارب تین بار کہہ لے ، واجب ادا ہوجائے گا

فتاوٰی

 رضویہ،جلد ٧ ،صفحہ ٤٨٥، رضا فاؤنڈیشن ، لاهور

 

صدرالشریعہ بدرالطریقہ علیہ الرحمہ بہارِ شریعت میں فرماتے ہیں:
دعائے قنوت کا پڑھنا واجب ہے اور اس میں کسی خاص دعا کا پڑھنا ضروری نہیں، بہتر وہ دعائیں ہیں جو نبی صلی اللہ تعالیٰ عليہ وسلم سے ثابت ہیں اور ان کے علاوہ کوئی اور دعا پڑھے ، جب بھی حرج نہیں
 بہارِ شریعت ، حصہ 4 ،جلد ٦٥٤  


واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


فقیر محمد عمران خان قادری غفر لہ

نہروسہ پیلی بھیت یوپی انڈیا 

 ١٩/جمادی الثانی ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

امام مقتدیوں سے اونچائی پر ہو تو کیا حکم ہے؟

سوال   السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ  کیا فرماتے ہیں علمائےکرام اس مسئلہ کے بارے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *