دبر کے ارد گرد کے بال مونڈنا کیسا ہے ؟

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

 علماء کرام کی بارگاہ میں سوال ہے کہ مرد کو ناف کے پیچھے کے مقام کے بال کاٹنا کیسا ہے اور کوئی نا کاٹے تو اس کے لیے کیا حکم ہے 
 جواب عنایت فرمائیں بہت مہربانی ہوگی
 المستفتی محمد شیردین قادری متھرا یوپی 
 
جواب

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم. الجواب بعون الملک الوھاب
 مقعد کے ارد گرد کے بال مونڈنا مستحب ہے تاکہ ڈھیلہ وغیرہ سے استنجا کرنے میں کوئی دقت نہ ہو. اور اگر کوئی نہ کاٹے جب بھی حرج نہیں 
 علامہ علاؤ الدین حصکفی رحمۃ اللہ علیہ تحریر فرماتے ہیں
 
الشعر القريب من فرج الرجل و المرأة و مثلها شعر الدبر بل هو أولى بالازالة لئلا يتعلق به شیء من الخارج عند الاستنجاء بالحجر 
یعنی وہ بال جو مرد و عورت کی شرمگاہ کے ارد گرد ہوتے ہیں، یونہی مقعد کے اردگرد کے بال صاف کرنا اَوْلیٰ ہے تاکہ پتھر کے ساتھ استنجاء کے وقت نجاست بالوں کے ساتھ نہ لگے
درمختار ج ٣ ص ٤٨ دارالکتب العلمیہ بیروت
 مفتی اعظم پاکستان اپنی کتاب وقار الفتاوی میں فرماتے ہیں :ناف سے نیچے خصیتین اور عضوِ تناسل کے اردگرد کے بال صاف کرنا سنت ہے، اور دُبر (یعنی پاخانہ کے مقام) کے بال صاف کرنا مستحب ہے 
 وقار الفتاوی ج ٢ ص٥٤١ بزم وقارالدین کراچی 
 

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 

فقیر محمد اشفاق عطاری

متعلم: جامعۃ المدینہ فیضان عطار نیپال گنج نیپال

 ٢٤/شعبان المعظم ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

مصنوعی بال اور دانت لگوانا کیسا ہے؟

سوال   السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *