خود کشی کرنے والے کی نماز جنازہ پڑھی جائے گی یا نہیں؟

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

بعد سلام عرض ہے کہ جو انسان خود کشی کرتا ہے اس کی نماز جنازہ پڑھی جائے گی یا نہیں؟
 جواب عنایت فرمائیں آپ کی بہت مہربانی ہوگی
 المستفتی محمد ذیشان الہ آباد
 
جواب


الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب

 وعليكم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ
 خود کشی کرنا بہت بڑا گناہ ہے پر خود کشی کرنے والے شخص کی نماز جنازہ پڑھی جائے گی 
 ” در مختار” میں ہے
 
من قتل نفسه (ولو) عمدا یغسل و یصلی علیه به یفتی 
در مختار کتاب الصلٰوۃ باب صلوٰۃ الجنازۃ ص ١١٩/دار الکتب العلمیہ
 ” فتاویٰ عالمگیری” میں ہے
 

ومن قتل نفسه خطأ بأن ناول رجلا من العدو لیضربه بالسیف فاخطأ و أصاب نفسه ومات غسل و صلي علیه وھذا بلا خلاف کذا في الذخیرۃ. ومن قتل نفسه عمدا یصلی علیه عند ابی حنيفة و محمد رحمھما الله و ھو الاصح کذا فی التبیین

فتاویٰ کتاب الصلوٰۃ باب فی الجنائز ص ١٧٩/دار الکتب العلمیہ 
 حضور صدر الشیعہ بدر الطریقہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں :جس نے خود کشی کی حالانکہ یہ بہت بڑا گناہ ہے، مگر اُس کے جنازہ کی نماز پڑھی جائے گی اگر چہ قصداً خود کشی کی ہو،
 بہار شریعت ج ١ ح ٤ ص ٨٢٧/مجلس المدینۃ العلمیہ
 
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


محمد ذیشان مصباحی غفر لہ

دلاور پور محمدی لکھیم پور کھیری یوپی انڈیا 

 ٢١/جمادی الأخری ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

میت کے ازار اور لفافہ کی لمبائی کتنی ہونی چاہیے؟

سوال السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ  کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *