خروج بصنعہ کسے کہتے ہیں؟

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ 

 نماز کے 7 فرائض میں سے ایک فرض خروج بصنعہ ہے اسکا کیا مطلب ہے وضاحت فرما دیں.
 المستفتی علی حیدر پاکستان
 
جواب


الجواب بعون الملك الوھاب اللھم ھدایة الحق والصواب

 وعليكم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ
 خروج بصنعہ کہتے ہیں قعدہ اخیرہ میں بقدر تشھد بیٹھنے کے بعد نماز سے باہر ہونے کے لئے قصدا کسی ایسے فعل کے کرنے کو جو منافی نماز ہو جیسے کہ سلام و کلام وغیرہ
لیکن چونکہ سلام واجب ہے اس لئے اگر سلام کے علاوہ قصدا کوئی دوسرا منافی نماز فعل پایا گیا تو نماز واجب الاعادہ ہوگی.مثلا قصدا قہقہہ لگانا اور اگر بلا قصد پایا گیا تو نماز باطل ہو جائے گی.مثلا تیمم کرکے نماز پڑھ رہا تھا اور بقدر تشہد بیٹھنے کے بعد پانی پر قادر ہو گیا تو نماز باطل ہو جائے گی کہ یہ منافی بلا قصد ہے. 

 رد المحتار میں ہے 

قوله: (ومنھا الخروج بصنعه)أي بصنع المصلى : أي فعله الإختيار بأي وجه کان من قول أو فعل ینافي الصلٰوۃ بعد تمامھا کما في البحر وذلك بأن یبني علی صلاة ما فرضا أو نفلا، أو یضحك قھقھة، أو یحدث عمدا، أو یتکلم، أو یذھب، أو یسلم تاتر خانیة الخ
قوله (کفعله المنافي لھا) الأولی التعبیر بالباء بدل الکاف لیکون تفسیرا لقوله ”بصنعه” إلا أن یقال : أراد بالخروج بصنعه الخروج بلفظ السلام حملا للمطلق علي الکمال، لأنه الواجب، وبقوله ”کفعله الخ” ما عداہ، ویدل علیه قوله :” وإن کرہ تحریما” فإنه لا یکرہ إلا فیما عدا السلام فافھم: واحترز بالمنافي عن نحو قراءۃ وتسبیح. قوله: (بعد تمامھا) أي بعد قعود الأخیر قدر التشھد و قید به لأن إتیانه بالمنافي قبله یبطلھا إتفاقا
کتاب الصلوٰۃ باب فی صفة الصلوٰۃ ج ٢ ص ١٣٧ / دار عالم الکتب ریاض 
 اسی طرح بہار شریعت ج ١ ح ٣ ص ٥١٦ /مجلس المدینۃ العلمیہ /میں ہے
 

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


محمد ذیشان مصباحی غفر لہ

دلاور پور محمدی لکھیم پور کھیری یوپی انڈیا

 ٢/رجب المرجب ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

امام مقتدیوں سے اونچائی پر ہو تو کیا حکم ہے؟

سوال   السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ  کیا فرماتے ہیں علمائےکرام اس مسئلہ کے بارے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *