خدائی کا دعویٰ کرنا کیسا ہے؟

سوال

  

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ 
کیا فرماتے ہیں مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں
کہ ایک شخص نے باتوں باتوں میں 2 بار اپنی بڑائی کے لیے یہاں تک بول دیا کہ میں خدائی دعویٰ کرتا ہوں یہ ہوگا. کیا یہ کفریہ کلمات نہیں ہیں؟
رہنمائی فرمائیں اور عند اللہ ماجور ہوں
المستفتی عبد اللہ فیض آباد

جواب


الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب


 وعليكم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ 
میں خدائی دعویٰ کرتا ہوں یہ جملہ کفر ہے بولنے والا کافر و مرتد ہو گیا اس پر فرض ہے کہ اپنے اس کفریہ جملے سے توبہ کر کے تجدید ایمان کرے اور اگر بیوی والا اور صاحب ارادت ہو تو تجدید نکاح و بیعت بھی کرے

 اللہ پاک نے کلام پاک کے اندر فرمایا ہے
 

وإلھکم إله واحد لا إله إلا ھو الرحمن الرحیم

ترجمہ
تمہارا معبود صرف ایک ہی معبود ہے اسکے سوا کوئی معبود نہیں مگر وہی ہے جو سب سے زیادہ رحم فرمانے والا مہربان ہے 
 (سورہ بقرہ پارہ ٢)
 اسی طرح کا ایک مسئلہ فتاویٰ شارح بخاری ج ١ ص ١٩٠ پر ہے
 

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


مولانا محمد ایاز حسین تسلیمی


ساکن محلہ ٹانڈہ متصل مسجد مقدار اعظم بہیڑی ضلع بریلی یوپی انڈیا
 ١٥/رمضان المبارک ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

کیا مطلقا حدیث کا انکار کرنے والا کافر ہے؟

سوال السلام علیکم ورحم اللہ وبرکاتہ  کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *