جس کی نماز فجر قضا ہو گئی ہو وہ جمعہ پڑھا سکتا ہے یا نہیں؟

سوال


السلام علیکم ورحمۃ اللّٰہ وبرکاتہ

 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ امام صاحب کی فجر کی نماز قضا ہوگئی اور ادا بھی نہیں کی تو اس صورت میں جمعہ کی نماز کی امامت کر سکتے ہیں یا نہیں اگر قضا ادا کرلی تو اس صورت میں کیا حکم ہوگا
 قرآن و حدیث کی روشنی میں اس مسئلہ کا حل فرمائیں عین نوازش ہوگی 
 المستفتی :عبد المصطفی حشمتی مقام پورینہ واجد ضلع بلرام پور یوپی الہند 
 
جواب

الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب

 وعليكم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ
 قضاء ادا کر لینے کی صورت میں تو کوئی مسئلہ ہی نہیں ہاں قضاء ذمہ میں باقی ہونے کی صورت میں اگر امام صاحب صاحب ترتیب ہوں تو وہ جمعہ اور فرائض پنجگانہ کی امامت نہیں کر سکتے جب تک کہ قضاء ادا نہ کر لیں۔اگر صاحب ترتیب نہ ہوں تو کر سکتے ہیں.
 اعلی حضرت امام احمد رضا خان محدث بریلوی رحمۃ اللہ علیہ اسی طرح کے ایک سوال کے جواب میں فرماتے ہیں: عید کی نماز تو مطلقاً ہوجائے گی اور جمعہ کی بھی اگر صاحب ترتیب نہ ہو یعنی اس کے ذمہ پانچ نمازوں سے زیادہ قضا جمع ہوگئی ہوں اگر چہ ادا کرتے کرتے اب کم باقی ہوں، اگر صاحب ترتیب ہے تو جب تک صبح کی نماز نہ پڑھ لے جمعہ نہ ہوگا
 فتاوی رضویہ شریف ج ۸ ص ۱۶۴ رضا فائونڈیشن لاہور

 دوسرے مقام پر فرماتے ہیں: “اگر صاحبِ ترتیب ہے تو جب تک قضائے فجر اد ا نہ کر لے ظہُر کی امامت نہیں کرسکتا ورنہ کر سکتا ہے”۔ 
 فتاوی رضویہ شریف ج ۶ ص ۶۰۳ رضا فائونڈیشن لاہور
 

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


فقیر محمد اشفاق عطاری

خادم دارالافتاء سنی شرعی بورڈ آف نیپال

 ٨/رجب المرجب ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

امام مقتدیوں سے اونچائی پر ہو تو کیا حکم ہے؟

سوال   السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ  کیا فرماتے ہیں علمائےکرام اس مسئلہ کے بارے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *