تصویر کشی کرنے والے کے پیچھے نماز ہوگی یا نہیں؟

سوال

السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ 

 فوٹو کھنچانے والے کو امام بنانا کیسا ہے؟
 سائل محمد زبیر رضا بلرام پور یوپی
 
جواب

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ 

 الجواب بعون الملک الوھاب
 بلا عذر تصویر کشی کرنا اور کروانا دونوں حرام ہیں کہ متعدد احادیث کریمہ سے اس کی حرمت کا ثبوت ہے
لہٰذا جو امام تصویر کشی کرتا/کرواتا ہو اس کی اقتداء میں نماز مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہے
اعلی حضرت امام احمد رضا خان قادری علیہ الرحمہ رقمطراز ہیں۔
جاندار کی تصویر بنانی دستی ہو خواہ عکسی حرام ہے۔ اور معبودان کفار کی تصویر بنانا اور سخت تر حرام و اشد کبیرہ ہے۔
 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں
 
ان اشد الناس عذاباً يوم القيامة المصورون
 بے شک سب سے زیادہ سخت عذاب روز قیامت مصوروں پر ہوگا۔ 
(اور آگے بواسیر اور وہ جن کی عورتیں بے پردہ سر بازار پھریں ان کے متعلق بیان کرنے کے بعد تحریر فرماتے ہیں) 
ان سب لوگوں کو امام بنانا گناہ ہے اور ان کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی قریب بحرام ہے کہ نہ پڑھی جاۓ اور اگر پڑھ لی تو اعادہ ضرور ہے۔
 (فتاوی رضویہ قدیم ج ٣ ص ١٩٠) 
 اور “فتاویٰ فقیہ ملت” میں ایک سوال کے جواب میں ہے کہ تصویر کھینچنا یا کھنچوانا یا تعظیماً اسے اپنے پاس رکھنا سخت ناجائز و حرام ہے، اس بارے میں احادیث کثرت سے وارد ہیں۔ جس گھر میں تصویر ہوتی ہے اس گھر میں رحمت کے فرشتے نہیں آتے۔ 
حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں 
لا تدخل الملائكة بيتا فيه كلب ولا صورة

 (مسلم شریف جلد دوم ص ٢٠٠) 
پھر اسی صفحہ پر دوسری روایت میں ہے 
 
ان من اشد الناس عذاباً يوم القيامة الذين يشبه‍ون بخلق الله
یعنی بے شک نہایت سخت عذاب روز قیامت ان تصویر بنانے والوں پر ہوگا جو خدا کے بنائے ہوئے کی نقل کرتے ہیں
 لہذا صورت مسؤلہ میں اگر واقعی زید فوٹو کھچواتا ہے تو وہ فاسق معلن سخت گنہگار اور مستحق عذاب نار ہے۔ اس پر لازم ہے کہ علانیہ توبہ و استغفار کرے اور تمام تصویروں کو پھاڑ کر پھینک دے۔ اور اس کی امامت کا بھی وہی حکم ہے یعنی اسے امام بنانا گناہ ہے اور اس عیب کے بعد جتنی نمازیں اس کے پیچھے پڑھی گئیں ان کا دوبارہ پڑھنا واجب ہے۔ 

(فتاوی فقیہ ملت ج ١ ص ١٢٠) 
 
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 

فقیر محمد مبارك امجدی غفر لہ

محمدی لکھیم پور کھیری یوپی الہند 

 ١٢/جمادی الأخری ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

امام مقتدیوں سے اونچائی پر ہو تو کیا حکم ہے؟

سوال   السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ  کیا فرماتے ہیں علمائےکرام اس مسئلہ کے بارے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *