تاڑی پینا کیسا ہے؟

سوال

السلام عليكم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
 کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ کوئی شخص سوائے شراب کے تاڑی اس مقدار میں پیے کہ اسے نشہ نہ آئے تو کیا وہ حرام کا مرتکب ہوا یا نہیں؟ 
رہنمائی فرما کر شکریہ کا موقع دیں نوازش ہوگی
 المستفتی:غلام احمد رضا مصباحی حسن پور سمستی پور بہار 

جواب

الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب
 وعليكم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ
 کھجور کی تاڑی میں جب نشہ آجائے تو اس کا پینا حرام ہے
اور جب نشہ نہ آیے تو پینا مباح ہے پھر بھی احتیاط بہتر ہے 
 فتاوی رضویہ میں ہے:  تاڑی فی نفسہ ایک درخت کا عرق ہے جب تک اس میں جوش اور سکر نہ ہو طیب و حلال ہے
لوگوں کا بیان ہے کہ اگر کورا کھڑا وقت مغرب باندھیں اور وقت طلوع اتار کر اسی وقت استعمال کریں تو اس میں جوش نہیں آتا
مگر اس میں تنقیح طلب یہ امر ہے کہ آیا حرارت ہوا بھی چند گھنٹے یا چند پہر ٹھرنے کے بعد اس عرق میں جوش و تغیر لاتی ہے یا نہیں؟
اگر ثابت ہو تو شام کے وقت تاڑی چند پیڑوں سے نکال کر کسی ظرف میں بند کر کے صبح تک چھوڑ دیں تو ہرگز متغیر نہ ہوگی جب تک آفتاب نکل کر دیر تک دھوپ سے اس میں فعل نہ کرے جوش نہیں لاتی تو اس صورت میں وہ بیان مذکورہ ضرور پایہ ثبوت کو پہنچے گا ورنہ صراحۃ معلوم ہے کہ شام کو جو گھڑا لگایا جائے تاڑی اس میں بتدریج صبح تک آیا کرے گی تو وہ اجزا کہ اول شام سے آیے تھے طول مدت کے سبب حرارت ہوا سے ان کا تغیر مظنون ہے
اور جوش اور تغیر محسوس نہ ہونا اس وجہ سے ہے کہ وہ اجزا جنہیں مدت اس قدر نہ گزرے کہ ہنوز تغیر کی حدتک نہ پہنچے کثیر وغالب اس تقدیر پر اس سے احتراز میں سلامتی ہے
 (فتاویٰ رضویہ ج /۹ ص ۲۲۶)
 لہذا جب نشہ کی صورت میں پیے گا تو گناہ کا مرتکب ہوگا ورنہ نہیں
 

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


مفتی محمد طیب حسین صاحب امجدی 

استاد:جامعہ امجدیہ رضویہ گھوسی مئو یوپی انڈیا
٥/رجب المرجب ١٤٤٢ھ 

About حسنین مصباحی

Check Also

مصنوعی بال اور دانت لگوانا کیسا ہے؟

سوال   السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *