بغیر گواہوں کے نکاح کا حکم؟

سوال

السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ

 کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین درج ذیل مسئلہ کے بارے میں

صرف لڑکا اور لڑکی آپس میں بغیر گواہوں کے نکاح کر سکتے ہیں؟

 اگر کسی نے ایسا کیا تو کیا حکم ہے نکاح ہوگا یا نہیں  مدلل جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی
 سائل محمد شانب رضا رام پور یو پی 
 

جواب

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ 

 صورت مسئولہ میں لڑکا اور لڑکی بغیر گواہوں کے نکاح نہیں کر سکتے کیونکہ بغیر گواہوں کے نکاح درست نہیں ہے بلکہ فاسد ہوگا
 نکاح میں دو مرد یا ایک مرد اور دو عورتوں کا گواہ ہونا شرط ہے۔
اگر کسی نے ایسا کیا تو لڑکا، لڑکی پر لازم ہے کہ فوراً جدا ہو جائیں اور استغفار کریں پھر اگر ساتھ رہنا چاہیں تو شرعی طور پر نکاح کریں
 در مختار میں ہے
 

ينعقد بايجاب و قبول و شرط حضور شاهدين حرين او حر و حرتین مكلفين سامعين قوله‍ما معا على الاصح فاهمين أنه نكاح على المذهب

اور حدیث پاک میں ہے حضور نبی اکرم ﷺ ارشاد فرماتے ہیں
      الزوانی اللاتي ینکحن انفسھن بغیر بینة 
 زناکار ہیں جو اپنی جانوں کو دیتے ہیں نکاح میں بغیر 
گواہوں کے
 (فتاوی رضویہ قدیم ج ٤ ص ٥٩) 
 

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


فقیر محمد مبارك الامجدي غفر لہ

محمدی لکھیم پور کھیری

About حسنین مصباحی

Check Also

لڑکا، لڑکی خود ایجاب وقبول کر لیں تو نکاح منعقد ہوگا یا نہیں؟

سوال   السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ   کیا فرماتے ہیں علمائے دین و …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *