سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ جس کا تعلق جماعت اسلامی سے ہو اس کےساتھ لڑکی کا نکاح کرنا کیسا ہے؟
جواب عنایت فرمائیں نوازش ہوگی
سائل پرویز عالم گونڈہ یوپی
جواب
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
جماعت اسلامی والے( مودودی) اپنے عقائد باطلہ، کفریہ کی وجہ سے خارج اسلام کافر و مرتد ہیں
ان کے ساتھ کھانا، پینا، اٹھنا، بیٹھنا، نکاح کرنا سب ناجائز و حرام ہے
ان کے ساتھ کھانا، پینا، اٹھنا، بیٹھنا، نکاح کرنا سب ناجائز و حرام ہے
بد مذہبوں کے متعلق حدیث پاک میں ہے
وان مرضوا فلا تعودوھم وان ماتوا فلا تشھدوھم وان لقیتموھم فلا تسلموا علیھم ولا تجالسوھم ولا تشاربوھم ولا
تواکلوھم ولا تناکحوھم ولا تصلوا علیھم ولا تصلوا معھم
(رواہ مسلم عن ابی ھریرۃ و ابوداؤد عن ابی عمر وابن ماجۃ عن جابر والعقیلی وابن حبان عن انس رضی اللہ تعالٰی عنھم)
ترجمہ: اگر بدمذہب بد دین بیمار پڑیں تو ان کو پوچھنے نہ جاؤ اور اگر وہ مر جائیں تو ان کے جنازہ پر حاضر نہ ہو۔ اور ان کا سامنا ہو تو سلام نہ کرو۔ ان کے پاس نہ بیٹھو، ان کے ساتھ نہ پیو، ان کے ساتھ کھانا نہ کھاؤ۔ ان سے شادی بیاہ نہ کرو، ان کے جنازہ کی نماز نہ پڑھو، ان کے ساتھ نماز نہ پڑھو۔
حضور شارح بخاری مفتی محمد شریف الحق امجدی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں
مودودی، تبلیغی، غیر مقلد حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنے کی وجہ سے کافر، مرتد ہیں ایسے کہ جو ان کے کفریات پر مطلع ہوکر انھیں کافر نہ مانے وہ کافر ہے جو لوگ ان جماعتوں کی تائید ان کے کفریات میں کرتے ہیں یا ان کو مسلمان سمجھ کر ان کے ساتھ ربط،ضبط رکھتے ہیں تو بلا شبہ سنی مسلمان نہیں
قرآن مجید میں ہے
قرآن مجید میں ہے
اِنَّکُمۡ اِذًا مِّثۡلُہُمۡ ؕ
بیشک تم بھی انھیں جیسے ہو.
اور اگر کوئی شخص ان جماعتوں کے افراد کو کافر، مرتد جانتا ہے پھر بھی ان سے ربط، ضبط رکھتا ہے تو وہ فاسق و فاجر ہے
(فتاویٰ شارح ج ٣ ص ٢٢)
خلاصہ جماعت اسلامی والے کافر و مرتد ہیں ان سے کسی سنی صحیح العقیدہ کا نکاح نہیں ہو سکتا
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
فقیر محمد ذیشان مصباحی غفر لہ
محمدی لکھیم پور کھیری