بد شگونی اور فالی حرام ہے!

سوال

السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ 
بعد سلام عرض ہے کہ زید کی دکان پر کچھ سامان ادھار لینے کے لئے بکر گیا زید بولا ابھی بوہنی نہیں ہوئی ہے ابھی سامان ادھار نہیں دونگا. زید کا ایسا کہنا کیسا ہے
بحوالہ جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی
 المستفتی: محمد عثمانی مصباحی بریلی شریف
 
جواب

الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب

 وعليكم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ 
اسلام میں بوہنی کی کوٸی اصل نہیں ہے یہ سب توہم پرستی اور بد فالی، بدشگونی ہے
اور اسلام میں بدشگونی ناجاٸز و حرام اور گناہ ہے
اگر پہلا گاہک سامان ادھار لینے جاۓ
یا پہلا گاہگ سامان لئے بغیر چلا جائے تو اس سے بد شگونی لینے والا آثم و عاصی ہے لہٰذا زید پر توبہ لازم ہے
 سرکارِ عالی وقار ﷺ نے فرمایا من ردتہ الطیرۃ عن شیٸ فقد قارف الشرک
یعنی جو شخص بدشگونی کی وجہ سے کسی چیز سے رک جائے وہ شرک میں آلودہ ہوگیا 

 (مجمع الزوائد ، جلد ۵ / صفحہ ۱۸۰) 
 اور مفسر شہیرحکیم الامت حضرت مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃ الحنان لکھتے ہیں اسلام میں نیک فال لینا جائز ہے بدفالی بدشگونی لینا حرام ہے

 (تفسیر نعیمی ، ۹ / ۱۱۹) 

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


محمد عمران خان قادری غفر لہ


نہروسہ ،پہلی بھیت، یوپی انڈیا
 ٢٠/صفر المظفر ١٤٤٣ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

مصنوعی بال اور دانت لگوانا کیسا ہے؟

سوال   السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *