چار رکعت والی نماز میں تین پر سلام پھیر دیا تو کیا حکم ہے؟

 

سوال

 
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ علمائے کرام کی بارگاہ میں عرض ہے کہ اگر کوئی فرض کی چار رکعت نماز کے لئے کھڑا ہو اور تیسری رکعت میں بیٹھ کر سلام پھیر دے تو نماز ہو جائے گی یا نہیں. اس کا جواب تحریر فرما کر شکریہ کا موقع دیں عین نوازش ہو گی
 سائل :محمد نثار رضا قادری نانپارہ بہرائچ یوپی 
 

جواب

الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب

 وعليكم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ 
چار رکعت فرض کے بجائے تین پر سلام پھیر دیا اگر دونوں طرف سلام پھیرنے کے بعد فوراً یاد آجائے اور ابھی کوئی ایسا کام بھی نہ کیا ہو جو منافی نماز ہو، جس سے نماز سے خارج ہونا سمجھا جائے مثلاً بات چیت کرنا، سینہ کو قبلہ سے پھیردینا وغیرہ، تو فوراً کھڑا ہوکر چوتھی رکعت مکمل کرلے اور اخیر میں سجدہ سہو کرے نماز ہو جائیگی اور اگر ایسا نہ کیا صرف تین ہی پر نماز ختم کردی تو نہ ہوئی فرض باطل ہوگئے انکا دوبارہ پڑھنا لازم ہوگا
 فتاویٰ شامی میں ہے
  سلم مصلی الظهر مثلاً علی رأس الرکعتین توهما إتمامها، أتمها أربعاً وسجد للسهو؛ لأن السلام ساهیاً لایبطل؛ لأنه دعاء من وجه
(شامي ۲؍۵۵۹)
 
بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع ج. 1 ص164 میں ہے 
  ولو سلم مصلي الظهر على رأس الركعتين على ظن أنه قد أتمها، ثم علم أنه صلى ركعتين، وهو على مكانه ، يتمها ويسجد للسهو أما الإتمام فلأنه سلام سهو فلا يخرجه عن الصلاة وأما وجوب السجدة فلتأخير الفرض وهو القيام إلى الشفع الثاني
 
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 
 

خاک پائے علماء ابو فرحان مشتاق احمد رضوی

جامعہ رضویہ فیض القرآن سلیم پور نزد کلیرشریف اتراکہنڈ

 

 

چار رکعت والی نماز میں تین پر سلام پھیر دیا تو کیا حکم ہے؟

Char Rakat Wali Namaz Mein Tin Par Salam Pher Diya

About حسنین مصباحی

Check Also

نماز میں سورت ملانا بھول جائے تو کیا حکم ہے؟

سوال السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ   اگر امام عشاء کے فرض کی دوسری رکعت …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *