سوال
الســـلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ عید الاضحی کی نماز میں دوسری رکعت میں پہلے قرات کرنا چاہتے تھے لیکن بھولے سے تکبیرات پہلے کہہ دیں اور قرات بعد میں کی تو نماز ہوگی یا نہیں
مدلل جواب عنایت فرمائیں
سائل محمد انور خان رضوی علیمی پتہ شراوستی یوپی
جواب
الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب
وعليكم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ
عیدین کی نماز میں اگر امام نے دوسری رکعت میں قراءت سے پہلے تکبیرات زوائد کہہ دیں تو نماز ہو گئی لیکن یہ عمل خلاف اولی ہے در مختار میں ہے ﻭيواﻟﻲ ﻧﺪﺑﺎ ﺑﻴﻦ القراءتین
اس کے تحت فتاویٰ شامی میں ہے
ﺑﺄن ﻳﻜﺒﺮ ﻓﻲ اﻟﺮﻛﻌﺔ اﻟﺜﺎﻧﻴﺔ ﺑﻌﺪ اﻟﻘﺮاءﺓ ﻟﺘﻜﻮﻥ ﻗﺮاءﺗﻬﺎ ﺗﺎﻟﻴﺔ ﻟﻘﺮاءﺓ اﻟﺮﻛﻌﺔ اﻷﻭﻟﻰ ﺃﻣﺎ ﻟﻮ ﻛﺒﺮ ﻓﻲ اﻟﺜﺎﻧﻴﺔ ﻗﺒﻞ اﻟﻘﺮاءﺓ ﺃﻳﻀﺎ ﻛﻤﺎ ﻳﻘﻮﻝ اﺑﻦ ﻋﺒﺎﺱ ﻳﻜﻮﻥ اﻟﺘﻜﺒﻴﺮ ﻓﺎﺻﻼ ﺑﻴﻦ اﻟﻘﺮاءﺗﻴﻦ، ﻭﺃﺷﺎﺭ ﺑﻘﻮﻟﻪ: ﻧﺪﺑﺎ ﺇﻟﻰ ﺃﻧﻪ ﻟﻮ ﻛﺒﺮ ﻓﻲ ﺃﻭﻝ ﻛﻞ ﺭﻛﻌﺔ ﺟﺎﺯ؛ ﻷﻥ اﻟﺨﻼﻑ ﻓﻲ اﻷﻭﻟﻮﻳﺔ
(الدر المختار مع الرد المحتار ج ٣ ص ٥٥)
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
احمد رضا المصباحي
ٹانڈا امبیڈکر نگر یوپی انڈیا
١٠/ ذي الحجۃ الحرام ١٤٤٢ه