موت کی تمنا کرنا کیسا ہے؟


سوال



السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماء کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کسی وجہ سے موت کی تمنا کرنا کیسا ہے؟ مدلل جواب عنایت فرمائیں نوازش ہوگی 

سائل: محمد اختر رضا



جواب
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ

 موت طلب کرنا ناجائز ہے بہت سے ایسے لوگوں کو دیکھا گیا
کہ ذرا سی مصیبت آ پڑی یا کوئی بیماری لاحق ہوگئی تو زندگی سے مایوس ہوگئے اور مصائب وآلام کا خندہ پیشانی سے مقابلہ کرنے کے بجائے سراسر بزدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے موت کی تمنا اور دعا کرنے لگتے ہیں اور بے صبری اور بے ثباتی کے عالم میں یہ دعا کرنے لگتے ہیں
 کہ اے اللہ اب موت دیدے اے مالک اس دنیا سے اٹھا لے وغیرہ وغیرہ اس طرح دعا کرنا سخت منع ہے

حدیثوں میں اس کی ممانعت وارد ہے

 حدیث شریف میں حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا


لایتمنین احدکم الموت من ضراصابہ

تم میں سے کوئی بھی شخص کسی مصیبت پہنچنے کی وجہ سے موت کی تمنا ہرگز نہ کرے

 البتہ اگر کسی کو ایسی مہلک بیماری لاحق ہو گئی یا کوئی ایسی مصیبت میں گرفتار ہو گیا ہوکہ اس کا حل ہونا ناممکن ہو اور وہ نہایت مجبور ہو چکا ہو اور ایسی مجبوری کی حالت میں موت طلب کرنا ہے

تو اس طرح طلب کرے جیسا کہ حدیث شریف میں تعلیم فرمائی گئی

یعنی موت طلب کرنے کی وہی دعا کرے جو حدیث میں وارد ہے

حدیث شریف میں طلب موت کی دعا اس طرح وارد ہے

 
اللهم أحيني ما كانت الحياة خيراً لي، وتوفني إذا كانت الوفاة خيراً لي

الہی مجھے اس وقت تک زندہ رکھ جب تک زندگی میرے لیے بہتر ہے اور مجھے موت دے جب موت میرے لئے بہتر ہو

(بخاری شریف مسلم شریف)


واللہ ورسولہ اعلم بالصواب




محمد نعمان اختر

About حسنین مصباحی

Check Also

کیا نماز جنازہ کی تکرار جائز ہے؟

مسئلہ السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ  کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس بارے میں …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *