مذاق میں کلمۂ کفر کہنا کیسا ہے؟

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
 کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کوئی شخص کفریہ جملہ کہہ دے اور پھر بعد میں کہے کہ میں نے تو یوں ہی کہہ دیا تھا
دریافت طلب امر ہے کہ اس پر تجدید ایمان لازم ہے یا نہیں؟
 المستفتی شمس عالم
سمستی پور بہار 

جواب

وعليكم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ

 الجواب بعون الملک الوھاب 
 مسئلہ یہ ہے کہ جس شخص نے جان بوجھ کر قصدا کوئی کلمہ زبان سے کہہ دیا جس سے کفر لازم آتا ہے تو اس پر تجدید ایمان لازم ہے
 ہاں اگر غلطی سے کوئی کلمہ کفر نکل جایے جیسے کہنا کچھ اور چاہ رہا تھا غلطی سے کلمہ کفر زبان سے نکل گیا تو اس کی وجہ سے آدمی کافر نہیں ہوتا
ہاں احتیاطا استغفار کر لینا چاہیے
یا اگر قائل کی مراد یہ ہے کہ
اسے کلمہ کفر کا علم نہیں تھا لیکن جملہ ارادۃ کہا تھا تو یہ جہالت اس کے لیے عذر نہیں
اس صورت میں بھی تجدید ایمان ضروری ہوگا
 
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


مفتی محمد طیب حسین صاحب امجدی

استاد:جامعہ امجدیہ رضویہ گھوسی مئو 

 ٢٠/جمادی الثانی ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

خدائی کا دعویٰ کرنا کیسا ہے؟

سوال    السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ  کیا فرماتے ہیں مفتیان شرع متین …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *