مدرسے میں جمعہ اور عیدین کی نماز ہو سکتی ہے یا نہیں؟

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایسا مدرسہ جس میں ہر وقت کی نماز جماعت کے ساتھ ہوتی ہو کیا اس میں جمعہ کی اور عید کی نماز ہوسکتی ہے ؟
 جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی 
 ساٸل حافظ محمد حنیف لکھیم پور کھیری 
 
جواب

الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب 

 وعليكم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ
 فقہاء کرام نے علم فقہ کی مستند و معتمد کتب میں جمعہ و عیدین کی نماز کی صحت و درستگی کے لئے کچھ شرائط تحریر فرمائے ہیں اگر ایک بھی شرط کا فقدان ہوا تو جمعہ ونماز عیدین نہیں ہوگی 
جمعہ وعیدین کی نماز کی شرائط میں سے ایک شرط ہے امام بادشاہ اسلام ہو یا اسکا ماذون ہو یا اس کا نائب ہو اگر یہ نہ ہوں تو مسجد کا امام جو نماز پنجگانہ کے ساتھ ساتھ جمعہ وغیر بھی قائم کرتا ہو اگر آپ لوگوں نے اس امام کو اس کام کے لئے منتخب کیا ہو تو ایسا امام بادشاہ اسلام کی منزل میں ہوگا ، اور وہ جمعہ و عیدین پڑھانے کا مجاز ہوگا ،
البتہ اگر کسی عام حافظ یا کسی عام آدمی نے جمعہ وعیدین کی نماز پڑھا دی تو نماز نہیں ہوگی
امام برہان الدین الفرغانی المرغینانی فقہ حنفی کی مشہور معتمد کتاب میں تحریر فرماتے ہیں
 

ولا یجوز إقامتھا إلا للسلطان أو لمن أمرہ السلطان لأنها تقام بجمع عظیم وقد تقع المنازعة فی التقدم والتاخیر

ترجمہ جمعہ قائم کرنا جائز ہے بادشاہ اسلام کے لئے یا جس کو بادشاہ اسلام نے حکم دیا ہو کیونکہ جمعہ ایک بڑی جماعت کے ساتھ قائم کیا جاتا ہے اور کبھی کبھی تقدیم و تاخیر میں جھگڑا بھی واقع ہو جاتا ہے
 ہدایہ ج ١ کتاب الصلوۃ باب صلوۃ الجمعۃ ص ١٤٨ مطبوعہ کتب خانہ رشیدہ دہلی 
 صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ نے اس شرط کو تحریر فرمایا ہے :بادشاہ عادل ہو یا ظالم جمعہ قائم کر سکتا ہے

بادشاہ نے جسے جمعہ کا امام مقرر کر دیا ہو وہ دوسرے سے بھی پڑھا سکتا ہے اگر چہ اسے اسکا اختیار نہ دیا ہو کہ دوسرے سے پڑھا دے

 بہار شریعت ج ١ ح ٤ جمعہ کا بیان ص ٨٦٤، ٧٦٥، المکتبۃ المدینہ دعوت اسلامی
 اور دوسری شرط ہے اذن عام کا ہونا یعنی تمام لوگوں کو اس مدرسہ میں مکمل ہر طرح سے آنے اور نماز جمعہ و عیدین کی نماز ادا کرنے کی اجازت ہو کسی بھی طرح سے کسی کو بھی آنے کی ممانعت نہ ہو تو اس صورت میں اس مدرسہ میں جمعہ و عیدین کی نماز درست ہوجائےگی ورنہ نہیں اگر کسی نے اس مدرسہ کا دروازہ بند کرکے یا پھر کسی عام آدمی نے جمعہ وعیدین کی نماز پڑھائی تو کسی کی بھی نماز ادا نہیں ہوگی
 صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ نے لکھا ہے:   بادشاہ اسلام نے اپنے مکان میں جمعہ پڑھا دروازہ کھول دیا لوگوں کو آنے کی عام اجازت ہے تو جمعہ ہو گیا لوگ آئیں یا نہ آئیں اور اگر دروازہ بند کرکے پڑھا یا دربانوں کو بٹھا دیا کہ لوگوں کو آنے نہ دیں تو جمعہ نہ ہوا 
 بہار شریعت ج ١ جمعہ کا بیان صفحہ ٧٧٠ مکتبہ دعوت اسلامی
 خصوصیت کے ساتھ ان دو شرطوں کا ذکر اس وجہ سے کیا گیا کیونکہ ان کے علاوہ جو شرائط ہیں جیسے کہ جماعت کا ہونا ، وقت ظہر ہونا ، یہ شرائط تو مسجد و مدرسہ میدان وغیرہ اکثر جگہ میں پائے جاتے ہیں اگر مسجد کے علاوہ مقامات پر بعض شرائط کا جو فقدان ہوتا ہے تو وہ زیادہ تر یہی مذکورہ دونوں شرطیں ہوتی ہیں

خلاصہ :اگر اس مدرسہ میں شرائط جمعہ و عیدین پائے جائیں تو جمعہ وعیدین درست ہے ورنہ نہیں 


واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 



مولانا محمد ایاز حسین تسلیمی


ساکن محلہ ٹانڈہ متصل مسجد مدار اعظم بہیڑی ضلع بریلی یوپی انڈیا
 ٢٠/رمضان المبارک ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

الوداعی جمعہ میں عام خطبہ پڑھنا کیسا ہے ؟

سوال السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ  علمائے کرام و مفتیان عظام کی بارگاہ عالیہ …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *