سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ جانور کو صرف بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھ کر ذبح کیا جا سکتا ہے کہ نہیں؟
بحوالہ جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی
سائل :محمد سہیل رضا قادری لکھیم پور کھیری
جواب
الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب
وعليكم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ
اللہ کے نام سے جانور ذبح کرنا ضروری ہے بغیر اس کے ذبح شرعی متحقق نہیں ہوگا اور جانور حلال نہیں ہوگا. بسم اللہ اللہ اکبر کہنا مستحب ہے. اگر صرف نام لیا یا نام کے ساتھ کوئی دوسری صفت ذکر کی تب بھی جانور حلال ہو جائے گا مثلاً اللہ اعظم اللہ رحیم اللہ رحمن یا صرف اللہ یا الرحیم یا الرحمن
فتاویٰ عالمگیری میں ہے
ومنھا التسمية حالة الذکاة عندنا أی إسم کان سواء قرن بالإسم الصفة بأن قال الله اکبر، أعظم، الله أجل الله الرحمن الله الرحیم ونحو ذلك أو لم یقرن بأن قال الله أو الرحمن أو الرحیم أو غیر ذلك
فتاویٰ عالمگیری کتاب الذبائح ج ٥ ص ٣٥٣ / مطبوعہ : دار الکتب العلمیہ: بیروت
مذکورہ حوالہ سے معلوم ہوا کہ اگر بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھ کر جانور ذبح کیا تب بھی حلال ہوگا بشرطیکہ تسمیہ کسی اور مقصد کے لئے نہ پڑھی ہو ورنہ حلال نہیں ہوگا
فتاویٰ عالمگیری میں ہے
وکذا لو سبح أو ھلل أو کبر ولم یرد به التسمیة علی الذبیحة وإنما أراد به وصفه بالوحدانیة و التنزہ عن الصفات المحدث لا غیر لا یحل کذا في البدائع
(المرجع السابق)
اسی طرح بہار شریعت ج ٣ ح ١٥ ص ٣١٤ اور ٣٢٨ مطبوعہ:مکتبۃ المدینہ پر ہے
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
حبیب الرحمن مدنی غفر لہ
مہراجگنج بہرائچ شریف یوپی
١٢/ذوالقعدۃ الحرام ١٤٤٢ھ