اعوذ باللہ الخ پڑھ کر جانور ذبح کرنا کیسا ہے؟

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ

 کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ جانور کو اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم پھڑکر ذبح کرنا کیسا ہے اور اسکا ذبیحہ حلال ہے کہ نہیں رہنمائی فرمائیں 
المستفتی فرید احمد جموں کشمیر 

جواب


الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب 

وعليكم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ 
اعوذ بالله من الشیطان الرجیم پڑھ کر جانور ذبح کرنا جائز نہیں اور جس جانور کو اعوذ بالله من الشیطان الرجیم پڑھ کر ذبح کیا جائے وہ حلال نہیں بلکہ حرام ہے کیوں کہ ذبح شرعی میں یہ ضروری ہے کہ ذبح کے وقت اللہ رب العزت کا ذکر خالص تعظیم کے ساتھ ہو جس میں دعا کا شائبہ بھی نہ ہو جب کہ اعوذ بالله من الشیطان الرجیم ایک طرح سے دعا ہے اور دعا میں خالص تعظیم مقصود نہیں ہوتی
 فتاوی ہندیہ میں ہے
 
ومنها: أن يقصد بذكر اسم الله تعظيمه على الخلوص لا يشوبه معنى الدعاء حتى لو قال اللهم اغفر لي لم يكن ذلك تسمية لأنه دعاء والدعاء لا يقصد به التعظيم المحض 
(الفتاوى الهندية, ج:٥,ص٣٥٣)
 مذکورہ بالا جزئیہ کی روشنی میں یہ ثابت ہو گیا کہ استعاذہ پڑھ کر جانور ذبح کرنا ناجائز ہے اور ایسا ذبیحہ حرام ہے
 
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


احمد رضا مصباحی غفر لہ


ٹانڈا امبیڈکر نگر یوپی انڈیا
 ٢٦/ذيقعده ١٤٤٢ه‍

About حسنین مصباحی

Check Also

صرف بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھکر جانور ذبح کرنا کیسا ہے؟

سوال السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *