سلسلۂ وارثیہ میں مرید ہونا کیسا ہے؟

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ وارثی سلسلہ میں مرید ہونا کیسا ہے ؟

 سائل :محمد سجاد حیدر شمسی بہار 
 
جواب

الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب

 وعليكم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ
 حضور وارث پاک رضی اللہ تعالٰی عنہ نے کسی کو اپنا خلیفہ نہیں بنایا اس لئے سلسلۂ وارثیہ میں مرید ہونا صحیح نہیں کہ پیر کے شرائط میں سے ایک شرط یہ ہے کہ پیر کا سلسلہ نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم تک متصل ہو تاکہ فیض حاصل ہوتا رہے اور سلسلۂ وارثیہ میں یہ شرط مفقود ہے اور مشہور قاعدہ ہے إذا فات الشرط فات المشروط 

 فتاویٰ شارح بخاری میں ہے :سلسلۂ وارثیہ میں مرید ہونا ہی صحیح نہیں، حضرت حاجی وارث علی صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے کسی کو اپنا خلیفہ نہیں بنایا ہے
 فتاویٰ شارح بخاری عقائد متعلقۂ بیعت وارشاد ج ٢ ص ٢٤٥ : مطبع : دائرۃ البرکات گھوسی 

فتاویٰ رضویہ میں ہے :ایسے شخص سے بیعت کا حکم ہے جو کم از کم یہ چاروں شرطیں رکھتا ہو اول سنی صحیح العقیدہ ہو دوم علم دین رکھتا ہو سوم فاسق نہ ہو چہارم اس کا سلسلہ رسول ﷲ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم تک متصل ہو، اگر ان میں سے ایک بات بھی کم ہے تو اس کے ہاتھ پر بیعت کی اجازت نہیں
 فتاویٰ رضویہ مترجم ج ٢١ ص ٦٠٣ مطبع /مرکز اہلسنت برکات رضا
 واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


محمد ذیشان مصباحی غفر لہ

دلاور پور محمدی لکھیم پور کھیری یوپی

 ٢٧/ذوالحجۃ الحرام ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *