بعد دفن تلقین کرنا کیسا ہے اور اس کا طریقہ کیا ہے؟

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام اس مسلئہ کے بارے میں کہ بعد دفن مردے کو تلقین کرنا کیسا ہے اور طریقۂ تلقین کیا ہے
 مدلل جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی
 سائل ذاکر حسین رام بن گول جموں کشمیر
 
جواب


الجواب بعون الملك الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب


 وعليكم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
 بعد دفن مردے کو تلقین کرنا جائز و درست اور حدیث شریف سے ثابت ہے
اس کا طریقہ یہ ہے کہ ایک شخص قبر کے سرہانے کھڑا ہوکر کہے اے فلاں بن فلاں (فلاں بن فلاں کی جگہ مردے کا نام لیں) اس دین کو یاد کر جس پر تو تھا یعنی گواہی دے کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد ﷺ اللہ کے رسول ہیں، جنت و دوزخ اور مرنے کے بعد اٹھایا جانا حق ہے. بے شک قیامت آئے گی اور اللہ تعالیٰ قبروں سے مردوں کو اٹھائے گا. اور یہ کہ تو اللہ کے رب، محمد ﷺ کے نبی، قرآن کے امام، کعبہ کے قبلہ، اور مومنین کے بھائی بھائی ہونے پر راضی تھا

رد المحتار میں ہے
 
وقد روي عنه علیه الصلاة والسلام أنه أمر بالتلقین بعد الدفن فیقول :یا فلان بن فلان أذکر دینك الذی کنت علیه من شھادة أن لا إله إلا الله وأن محمدا رسول الله وأن الجنة حق والنار حق وأن البعث حق وأن الساعة آتیة لا ریب فیھا وأن الله یبعث من في القبور وأنك رضیت بالله ربا وبالإسلام دینا وبمحمد ﷺ نبیا و بالقرآن إماما وبالكعبة قبلة و بالمؤمنین إخوانا اھ 

رد المحتار باب صلوۃ الجنازۃ مطلب فی التلقین بعد الموت ج ٣ ص ٨٠/٨١ مطبوعہ :دار عالم الکتب /ریاض 

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


محمد نعمان اختر غفر لہ

کشن گنج بہار انڈیا

 ٩/ذیقعدہ ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

میت کے ازار اور لفافہ کی لمبائی کتنی ہونی چاہیے؟

سوال السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ  کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *