گانا سننا، سنانا کیسا ہے ؟

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان اسلام اس بارے میں کہ گانا سنانا کیسا ہے؟
 مدلل رہنمائی فرمائیں 
سائل شہزان رضا راجوری
 
جواب


الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب 

وعليكم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ 
گانا سننا یا گانا دونوں شرعاً ناجائزو حرام ہیں فتاویٰ رضویہ شریف میں ہے اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان بریلوی رحمۃ اللہ علیہ نقل فرماتے ہیں 

فی ردالمحتار عن التاتارخانیہ عن العیون، سماع غناء حرام۔ وفی الخیریة عن التتارخانیة عن نصاب الاحتساب التغنی واستماع الغناء حرام

فتاوٰی شامی میں بحوالہ تاتارخانیہ”العیون”سے روایت ہے کہ گانا سنناحرام غذاہے اور فتاوٰی خیریہ میں تتارخانیہ کے حوالہ سے نصاب الاحتساب سے منقول ہے کہ گانا گانا اور سننا حرام ہے

(فتاویٰ رضویہ، ج، 23 ص732، مکتبہ روح المدینہ اکیڈمی)

در مختار
ج 5…ص352 میں ہے


قال ابن مسعود صوت اللھو والغناء ینبت النفاق فی القلب کما ینبت الماء البنات

حضرت عبداللہ ابن مسعود نے فرمایا کہ کھیل اور گانے کی آواز دل میں نفاق پیدا کردیتی ہے جس طرح پانی گھاس اگا دیتا ہے،

(فتاویٰ اتراکھنڈ اول ص 303)

 

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


خاک پائے علماء ابو فرحان مشتاق احمد رضوی

 جامعہ رضویہ فیض القرآن سلیم پور نزد کلیر شریف اتراکھنڈ
 ٢٠/ربیع الاول ١٤٤٣ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

جھوٹی گواہی دینا حرام ہے!

سوال السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *