سوال
السلام علیکم و رحمۃ اللّٰہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے اکرام اس مسئلے کے بارے ميں کوئی شخص اپنی ماں سے زنا کرلے تو کیا توبہ کرنے سے اسکی مغفرت ہو جائے گی قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی
سائل محمد نواز رضا بائسی پورنیہ بہار
جواب
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
زنا ایک قبیح ترین جرم اور کبیرہ گناہ ہے جس کے بارے میں قرآن و احادیث میں بے شمار وعیدیں آئی ہیں پھر العیاذ باللہ العیاذ باللہ ماں کے ساتھ زنا کرنا دیگر عورتوں سے زنا کرنے کے مقابلہ میں اور سخت جرم ہے ایسے شخص کو سخت سے سخت سزا دی جائے
لیکن پھر بھی اگر ایسا شخص صدق دل سے اپنے گناہ پر نادم ہو کر توبہ کر لے تو اللہ کی رحمت سے امید ہے کہ اس کے گناہ کو معاف فرما دے
جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے
اِنَّ اللّٰهَ لَا یَغْفِرُ اَنْ یُّشْرَكَ بِهٖ وَ یَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِكَ لِمَنْ یَّشَآءُۚ
(سورۃ النساء الآیۃ ٤٨)
ترجمہ
بیشک اللہ اس بات کو نہیں بخشتا کہ اس کے ساتھ شرک کیا جائے اوراس سے نیچے جو کچھ ہے جسے چاہتا ہے معاف فرما دیتا ہے
اس آیۃ مبارکہ کے تحت تفسیر صراط الجنان میں ہے
آیت کا معنیٰ یہ ہے کہ جو کفر پر مرے اس کی بخشش نہیں ہوگی بلکہ اس کے لئے ہمیشگی کا عذاب ہے اور جس نے کفر نہ کیا ہو وہ خواہ کتنا ہی گنہگار اور کبیرہ گناہوں میں مُلَوَّث ہو اور بے توبہ بھی مر جائے تب بھی اُس کے لئے جہنم میں ہمیشہ کا داخلہ نہیں ہوگا بلکہ اُس کی مغفرت اللہ عَزَّوَجَلَّ کی مَشِیَّت (یعنی اس کے چاہنے) پرہے، چاہے تووہ کریم معاف فرما دے اور چاہے تو اُس بندے کو اس کے گناہوں پر عذاب دینے کے بعد پھر اپنی رحمت سے جنت میں داخل فرما دے
(تفسیر صراط الجنان ج ٢ ص ٢٤٥ تحت الآیۃ المذکورۃ)
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
محمد ذیشان مصباحی