کیا عیدگاہ میں نماز جمعہ ادا کر سکتے ہیں؟

سوال

السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ

 کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا عید گاہ میں جمعہ کی نماز ادا کر سکتے ہیں؟
 سائل محمد نوشاد رضا جامعی، رائے بریلی، یو۔پی
 

جواب


الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب

 وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
 جی ہاں! اگر شرائط جمعہ پائے جاتے ہوں تو عید گاہ میں بھی جمعہ کی نماز ادا کر سکتے ہیں کہ جمعہ کے لیے مسجد شرط نہیں

 فقیہ فقید المثال امام احمد رضا خان قدس سرہ فرماتے ہیں 
 
چوں بعض مردماں ایں جا جمعہ نیابند بمسجدے دیگر اگریابند روند کہ تعدد جمعہ درشہر مذہب مفتی بہ رواست ہمچناں اگر امامے معین برائے امامتِ جمعہ یابند و درغیر مسجد درشہر یا فنائےشہر ادا کنند نیز روا باشد زیراکہ مسجد شرط جمعہ نیست
یعنی جب کچھ لوگ اس مسجد میں جمعہ نہ پاسکیں تو وہ دوسری مسجد میں چلے جائیں کیوں کہ مفتی بہ مذہب کے مطابق شہر میں متعدد جگہ جمعہ ہوسکتا ہے، اسی طرح اگر مقرر امامِ جمعہ کو شہر یا فنائے شہر میں مسجد کے علاوہ پالیتے ہیں تو وہاں بھی جمعہ جائز ہوگا کیوں کہ جمعہ کے لیے مسجد شرط نہیں
 فتاویٰ رضویہ شریف غیر مترجم، کتاب الصلاۃ، باب الجمعہ، ج:۳، ص: ۷۰۵، رضا اکیڈمی ممبئی
 ایک دوسرے مقام پر یوں رقم طراز ہیں: جمعہ کے لیے شہر یا فناے شہر کے سوا نہ مسجد شرط ہے نہ بنا، مکان میں بھی ہوسکتا ہے میدان میں بھی ہوسکتا ہے اذن عام درکار ہے الخ

 فتاویٰ رضویہ شریف غیر مترجم، کتاب الصلاۃ، باب الجمعہ، ج:۳، ص: ۷۴۵، رضا اکیڈمی ممبئی
 بلکہ ایک مقام پر خاص عید گاہ سے متعلق سوال ہوا کہ تنگئی مسجد کے سبب اگر عید گاہ میں نماز جمعہ پڑھی جائے تو جائز ہے یا نہیں؟ کہیں نماز میں کوئی نقصان تو نہیں آئے گا اور ترکِ مسجد پر کوئی مواخذہ تو نہیں؟ 
 اس پر آپ نے اپنے مختصر اور جامع الفاظ میں اس کا جواب یوں رقم فرمایا:
جائز ہے کچھ نقصان نہیں نہ کوئی مواخذہ 

 [فتاویٰ رضویہ شریف ایضاً، ص: ۷۰۵] 
 مذکورہ بالا جزئیات سے روز روشن کی طرح واضح ہو گیا کہ عیدگاہ میں نماز جمعہ ادا کرنا بلاشبہ جائز و درست ہے۔ اس میں اصلا کوئی مضائقہ نہیں 

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 



محمد شفاء المصطفى المصباحي


سیتامڑھی،بہار انڈیا
 ٣/شوال المکرم ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

الوداعی جمعہ میں عام خطبہ پڑھنا کیسا ہے ؟

سوال السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ  علمائے کرام و مفتیان عظام کی بارگاہ عالیہ …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *