کیا عقیقہ نہ کرنے پر گناہ ہوتا ہے؟

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ

 علماۓ کرام کی بار گاہ میں عرض ہے کہ عقیقہ کرنا کیا ہے؟ اور اگر عقیقہ کرنے کی طاقت نہ ہو تو پھر گناہ تو نہیں ہوگا؟
براۓ کرم رہنمائی فرمائیں
 المستفتی عادل عطاری کشمیر انڈیا 

جواب


الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب

 وعليكم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ 
 عقیقہ کرنا سنت ہے اگر کسی کے پاس اتنی استطاعت نہیں ہے کہ وہ عقیقہ کر سکے تو وہ گنہگار نہیں ہوگا۔البتہ جب مالدار ہو جائے تو اس وقت عقیقہ کرے تو بہتر ہے 
بہار شریعت میں ہے:بچہ پیدا ہونے کے شکریہ میں جو جانور ذبح کیا جاتا ہے اس کو عقیقہ کہتے ہیں ۔حنفیہ کے نزدیک عقیقہ مباح و مستحب ہے۔ یہ جو بعض کتابوں میں مذکور ہے کہ عقیقہ سنت نہیں اس سے مراد یہ ہے کہ سنت مؤکدہ نہیں ورنہ جب خود حضور اقدس صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ وسلَّم کے فعل سے اس کا ثبوت موجود ہے تو مطلقاً اس کی سنیت سے انکار صحیح نہیں 
عقیقہ کے لیے ساتواں دن بہتر ہے اور ساتویں دن نہ کرسکیں تو جب چاہیں کر سکتے ہیں سنت ادا ہو جائے گی۔ 
 بہار شریعت ج ۳ ح ۱۵ ص ۳۵۵ مکتبہ المدینہ کراچی
 
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


فقیر محمد اشفاق عطاری


خادم دارالافتاء سنی شرعی بورڈ آف نیپال
 ١١/رجب المرجب ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *