کیا جمعہ کے دن روزہ رکھنا مکروہ ہے؟

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا جمعہ کے دن روزہ رکھنا مکروہ تنزیہی ہے؟ 
 حوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی
 المستفتی محمد سہیل رضا قادری لکھیم پوری
 
جواب


الجواب بعون الملك الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

 وعليكم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ
 خصوصیت کے ساتھ جمعہ کے دن روزہ رکھنا مکروہ تنزیہی ہے. اگر رکھنا ہی

ہو تو بہتر ہے کہ آگے، پیچھے کا ایک دن اور ملا لیا جائے مثلا جمعرات، جمعہ یا جمعہ، ہفتہ کہ اس کی بہت فضلیت آئی ہے. 


 حدیث شریف میں ہے
 
عن أبي ہریرة رضي اللہ عنه قال: قال رسول الله صلی الله علیه وسلم”لا یصم أحدکم یوم الجمعة إلا أن یصوم قبله أو یصوم بعدہ 

(مسلم شریف کتاب الصوم حدیث نمبر :٢٦٧٦)
 مشکوٰۃ شریف میں ہے
 
عن أبي ہریرة رضي اللہ عنه قال: قال رسول الله صلی الله علیه وسلم”لا یصوم أحدکم یوم الجمعة إلا أن یصوم قبله أو بعدہ“متفق علیه
مشکوٰة المصابیح ص: ۱۷۹، باب صیام التطوع /مطبوعہ مجلس البرکات
 فتاویٰ شامی میں ہے 
 
جاء حدیث في کراہیته إلا أن یصوم قبله أو بعدہ، فکان الاحتیاط أن یضمّ إلیه یومًا آخر

کتاب الصوم ج ٣ ص ٣٣٦/دار عالم الکتب ریاض
 فتاویٰ رضویہ میں ہے :روزۂ جمعہ یعنی جب اس کے ساتھ پنجشنبہ یا شنبہ بھی شامل ہو مروی ہوا کہ دس ہزار برس کے روزوں کے برابر ہے 
 فتاویٰ رضویہ مترجم ج ١٠ ص ٦٥٣/مطبوعہ مرکز اہلسنت برکات
 اگر خصوصیت کی نیت نہ ہو بلکہ
ویسے ہی جمعہ کے دن رکھنا چاہے یا کوئی مبارک تاریخ جمعہ کے دن آ جائے مثلا ٢٧ / رجب المرجب یا ١٥ /شعبان المعظم تو کوئی کراہت نہیں 
 حدیث شریف میں ہے
 
عن أبي هريرة رضي الله عنه عن النبي صلى الله عليه وسلم قال :لا تختصوا لیلة الجمعة بقیام من بین اللیالي ولا تختصوا یوم الجمعة بصیام من بین الأیام إلا أن یکون في صوم یصومه أحدکم 
حضرت ابوہریرہ (رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ راتوں میں سے جمعہ کی رات کو قیام کے ساتھ مخصوص نہ کرو اور نہ ہی دنوں میں سے جمعہ کے دن کو روزے کے ساتھ مخصوص کرو سوائے اس کے کہ تم میں سے جو کوئی روزے رکھ رہا ہو۔
 مسلم شریف کتاب الصوم حدیث نمبر :٢٦٧٧ 
 فتاویٰ رضویہ میں ایک سوال کے جواب میں ہے :
جمعہ کا روزہ خاص اس نیت سے کہ آج جمعہ ہے اس کا روزہ بالتخصیص چاہئے مکروہ ہے مگر نہ وہ کراہت کہ توڑنا لازم ہُوا، اور اگر خاص بہ نیتِ تخصیص نہ تھی تو اصلًا کراہت بھی نہیں،
 فتاویٰ رضویہ مترجم ج ١٠ ص ٥٥٩/مطبوعہ مرکز اہلسنت برکات رضا 
 

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


محمد ذیشان مصباحی غفر لہ

دلاور پور محمدی لکھیم پور کھیری یوپی انڈیا

 ٢٥/رجب المرجب ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

کن دنوں میں روزہ رکھنا منع ہے؟

سوال السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ  کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *