کھڑے ہو کر اقامت سننا کیسا ہے؟

سوال

 السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ 
 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کھڑے ہو کر اقامت سننا کیسا ہے اور اقامت سننے کا طریقہ کیا ہے یعنی بیٹھ کر سنی جائے یا کھڑے ہو کر
 علمائے کرام اس کے بارے میں رہنمائی فرمائیں
  المستفتی : سیف رضا ضلع اناؤ یوپی انڈیا
  جواب

الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب
 وعليكم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ 
اقامت سننے کا طریقہ یہ ہے کہ بیٹھ کر سنی جائے. جب مکبر حی علی الفلاح پر پہونچے اس وقت نمازی کھڑے ہوں.کھڑے ہو کر اقامت سننا خلاف سنت ہے 

 فتاویٰ عالمگیری میں ہے
 
إذ دخل الرجل عند الإقامة یکرہ له الإنتظار قائما ولکن یقعد ثم یقوم إذا بلغ المؤذن قوله حی علی الفلاح كذا فی المضمرات 

فتاویٰ عالمگیری کتاب الصلوٰۃ باب الأذان الفصل الثانی ج ١ ص ٦٣ /دار الکتب العلمیہ

 بہار شریعت میں ہے:اِقامت کے وقت کوئی شخص آیا تو اسے کھڑے ہو کر انتظار کرنا مکروہ ہے، بلکہ بیٹھ جائے جب حَیَّ عَلَی الْفَلَاحِ پر پہنچے اس وقت کھڑا ہو۔ یوہیں جو لوگ مسجد میں موجود ہیں،وہ بھی بیٹھے رہیں،اس وقت اٹھیں،جب مکبّر حَیَّ عَلَی الْفَلَاحِ پر پہنچے، یہی حکم امام کے لیے ہے۔آج کل اکثر جگہ رواج پڑ گیا ہے کہ وقت اِقامت سب لوگ کھڑے رہتے ہیں بلکہ اکثر جگہ تو یہاں تک ہے کہ جب تک امام مُصلّے پر کھڑا نہ ہو،اس وقت تک تکبیر نہیں کہی جاتی، یہ خلاف سنت ہے

 بہار شریعت ج:١ح:٣ ص:٤٧١/مجلس المدینۃ العلمیہ 


واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


محمد ذیشان مصباحی غفر لہ

دلاور پور محمدی لکھیم پور کھیری یوپی انڈیا

 ٢٧/جمادی الأخری ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

قبل اذان واقامت درود شریف پڑھنا کیسا ہے؟

سوال السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ  کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *