نس بندی کروانے والا اذان و اقامت کہہ سکتا ہے یا نہیں؟

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

 کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ نسبندی کیا ہوا شخص اذان دے سکتا ہے یا نہیں امام کے پیچھے کھڑا ہو سکتا ہے کہ نہیں امام کو لقمہ دے سکتا ہے یا نہیں اگر امام نے لقمہ لیا تو نماز ہوگی یا نہیں چاند کی گواہی دے سکتا ہے یا نہیں؟
  مذکورہ بالا سوالات کا جواب
قرآن و حدیث کی اور فقہاء کرام کے اقوال کی روشنی میں عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی
 المستفتی محمد سہیل رضا قادری لکھیم پوری
 
جواب

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

 بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
 الجواب بعون الملک الوھاب
 نسبندی کرانا ناجائز و حرام، کروانے والا سخت گنہگار فاسق و فاجر ہے ۔اور فاسق کی اذان و اقامت جائز مع الکراہت ہے ایسی اذان کا اعادہ مستحب ہے۔
وہ امام کے پیچھے نماز بھی پڑھ سکتا ہے اور اگر امام غلطی کرے تو امام کو لقمہ بھی دے سکتا ہے۔اور امام کو اس کا لقمہ لینا بھی جائز ہے۔جب لینا جائز ہے تو نماز میں کوئی کراہت نہیں۔
چاند کی شہادت کے لئے پابند شرع ہونا ضروری ہے اس لئے بغیر توبہ کئے چاند کی شہادت نہیں دے سکتا ہے
 اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ فرماتے ہیں :طریقِ اوّل: خود شہادتِ رؤیت یعنی چاند دیکھنے والے کی گواہی، ہلال رمضان مبارك کے لیے ایك ہی مسلمان عاقل، بالغ، غیر فاسق کا مجرد بیان کافی ہے ۔باقی گیارہ ہلالوں کے واسطے مطلقًا ہر حال میں ضرور ہے کہ دو٢مرد عادل یا ایك مرد دو٢ عورتیں عادل آزاد جن کا ظاہری و باطنی حال تحقیق ہو کہ پابند شرع ہیں

 (ملتقطا فتاویٰ رضویہ مترجم ج ١٠ ص ٤٠٦) 


واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


فقیر محمد اشفاق عطاری


خادم دارالافتاء سنی شرعی بورڈ آف نیپال 
٢٠/جمادی الثانی ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

قبل اذان واقامت درود شریف پڑھنا کیسا ہے؟

سوال السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ  کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *