سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائےاکرام اس مسئلہ میں کہ مسجد کی کوئی بھی چیز اگر مسجد کے استعمال کے لائق نہ ہو تو اس کو مدرسہ میں دے سکتے ہیں یا نہیں۔
مع حوالہ جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی
سائل محمد جاوید اختر گنجڈونڈوارہ
جواب
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب وباللہ التوفیق
صورت مستفسرہ میں حکم یہ ہے کہ مسجد کا سامان اگر کار آمد نہ ہو تو اسے خرید کر کسی دوسری مسجد یا مدرسہ یا اور
کسی تعظیم کی جگہ استعمال کیا جا سکتا ہے بغیر خریدے کسی دوسری مسجد یا مدرسے یا اور کہیں استعمال کرنا جائز نہیں ہے
جیسا کہ
حضرت علامہ مفتی محمد جلال الدین احمد امجدی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں۔
مسجد کا وہ سامان جو مسجد کے لئے کار آمد نہیں اور اس کے خراب ہو جانے کا اندیشہ ہے تو اسے بیچنا اولی ہے اور وہ قیمت اسی مسجد کی تعمیر میں صرف کریں دوسرے کام میں صرف کرنا ہرگز جائز نہیں ہے۔
حضرت علامہ مفتی محمد جلال الدین احمد امجدی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں۔
مسجد کا وہ سامان جو مسجد کے لئے کار آمد نہیں اور اس کے خراب ہو جانے کا اندیشہ ہے تو اسے بیچنا اولی ہے اور وہ قیمت اسی مسجد کی تعمیر میں صرف کریں دوسرے کام میں صرف کرنا ہرگز جائز نہیں ہے۔
(فتاوی فقیہ ملت ج۲ ص ۱۳۸)
لہذا مذکورہ بالا حوالہ سے معلوم ہوا کہ مسجد کا سامان مدرسہ میں بلا خریدے لگانا جائز نہیں ہے۔
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
محمد رضوان برکاتی
محمدی لکھیم پور کھیری