سوال
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ لاک ڈاون کی وجہ سے عید کی نماز مسجد میں پڑھ سکتے ہیں کہ نہیں ؟
المستفتی محمد رفیع رضوی بہرائچ شریف یوپی
جواب
الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب
وعليكم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ
نماز عیدین کے لئے عیدگاہ شرط نہیں ہے بلکہ سنت ہے لہٰذا مسجد میں نماز ہو جائے گی
نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے نماز عید عیدگاہ میں ادا کرنا ثابت ہے،
اور عذر کے موقع پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے مسجد میں بھی عید کی نماز ادا کرنا ثابت ہے
امام ابو داوؤد فرماتے ہیں
عن أبی ھریرۃ رضی الله عنه أنهم اصابھم مطر فی یوم عید فصلی بھم النبی صلی الله علیه وسلم صلوۃ العید فی المسجد
ترجمہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ عید کے دن بارش آگئی تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو عید کی نماز مسجد پڑھائی
سنن ابو داوؤ کتاب الصلوۃ باب یصلی باالناس العید فی المسجد اذا کان یوم مطر حدیث نمبر ١١٦٠
مذکورہ حدیث کی روشنی میں معلوم ہوا کہ عذر کے موقع پر عید کی نماز مسجد میں بھی پڑھ سکتے ہیں ، اور اس عذر کی وجہ سے ثواب و اجر میں بھی کمی نہیں ہوگی
صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ نے تحریر فرماتے ہیں: عیدگاہ کو نماز کے لیے جانا سنت ہے اگر چہ مسجد میں گنجائش ہو اور عیدگاہ میں ممبر بنانے یا ممبر لے جانے میں حرج نہیں
بہار شریعت ج ١ ح ٤ عیدین کا بیان مسئلہ نمبر ٤ صفحہ ٧٨١ مطبوعہ المکتبۃ المدینہ دعوت اسلامی
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
مولانا محمد ایاز حسین تسلیمی
ساکن محلہ ٹانڈہ متصل مسجد مدار اعظم بہیڑی ضلع بریلی یوپی انڈیا
٢٠/رمضان المبارک ١٤٤٢ھ