مسجد میں اذان دینا مکروہ تحریمی ہے یا تنزیہی؟ نیز فاسق کے پچھے فاسق کی نماز ہوگی یا نہیں؟

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ

 حضرت میرا سوال یہ ہے کہ کیا مسجد میں اذان دینا مکرہ تحریمی ہے ؟ 
ایک سوال یہ ہے کہ فاسق کے پیچھے فاسق کی نماز ہو جاتی ہے یا نہیں ؟ 
 بحوالہ جواب ارشاد فرمادیں
 ساٸل الطاف حسین ریاسی

جواب

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ

 الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
 (الف)
 مسجد میں اذان دینا خلاف سنت مکروہ تنزیہی ہے امام اہلسنت اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمٰن دلائل و براہین نقل فرمانے کے بعد فرماتے ہیں

اس مسئلہ میں نوع کراہت کی تصریح کلمات علماء سے اس وقت نظرِ فقیر میں نہیں ہاں صیغہ”لایفعل”سے متبادر کراہت تحریم ہے کہ فقہائے کرام کی یہ عبارت ظاہرًا مشیر ممانعت وعدم اباحت ہوتی ہے

علامہ محمد ابن امیرالحاج نے حلیہ میں فرمایا 

 

قول المصنف لایزید یشیر الی عدم اباحۃ الزیادۃ 

مصنف کا قول”لا یزید”اس طرف اشارہ کرتا ہے کہ زیادتی جائز نہیں. بعدہ دلائل و براہین نقل فرمانے کے بعد تحریر فرماتے ہیں
 اس گفتگو سے یہ گمان وقول ضعیف ہوجاتا ہے کہ یہ عمل صرف خلاف سنت ہے تو اس میں صرف کراہت تنزیہی ہے

۔ علاوہ ازیں تحقیق یہ ہے سنتِ متوسطہ کا خلاف کراہت تنزیہی اور تحریمی کے درمیان ہوتا ہے اور اس کو”اساءۃ”سے تعبیرکیا گیا ہے جیسا کہ یہ اس شخص پر ظاہر ہوجائیگا جس نے دو مقدس علوم حدیث وفقہ کی خدمت کی ہے اس کی طرف رجوع کیا جائے اور اسے ذہن نشین کرنا چاہئے۔ 


 (فتاویٰ رضویہ مترجم ج ٥ ص ٣٦٤) 
 (ب)
 فاسق کی دو قسمیں ہیں فاسق معلن اور فاسق غیر معلن.
فاسق غیر معلن کے پیچھے نماز پڑھنا مکروہ تنزیہی ہے البتہ نماز ہو جائے گی. لیکن فاسق معلن کے پیچھے نماز پڑھنا مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہے اس کے پیچھے فاسق غیر فاسق کسی کی نہیں ہوگی
اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمٰن فرماتے ہیں
اگر علانیہ فسق وفجور کرتا ہے اور دوسرا کوئی امامت کے قابل نہ مل سکے تو تنہا نماز پڑھیں
فان تقدیم الفاسق اثم والصلاۃ خلفہ مکروھۃ تحریما والجماعۃ واجبۃ فھما فی درجۃ واحدۃ ودرء المفاسد اھم من جلب المصالح
 کیونکہ تقدیم ِ فاسق گناہ ہے اور اس کے پیچھے نماز پڑھنا مکروہ تحریمی ہے اور جماعت واجب ہے، پس دونوں کو درجہ ایك ہوا، لیکن مصالح کے حصول سے مفاسد کو ختم کرنا اہم اور ضروری ہوتا ہے
اور اگر کوئی گناہ چھپا کر کرتا ہے تو اس پیچھے نماز پڑھیں اور اس کے فسق کے سبب جماعت نہ چھوڑیں 
 

لان الجماعۃ واجبۃ والصلاۃ خلف فاسق غیر معلن لا تکرہ الاتنزیھا

کیونکہ جماعت واجب ہے اور فاسق غیر معلن کے پیچھے نماز پڑھنا زیادہ سے زیادہ مکروہ تنزیہی ہے

 (فتاویٰ رضویہ مترجم ج ٦ ص ٦٠١)
 

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


محمد ذیشان مصباحی غفر لہ

دلاور پور،محمدی لکھیم پور کھیری

 ( ١٩/جمادی الاولیٰ ۲٤٤١؁ھ)

About حسنین مصباحی

Check Also

قبل اذان واقامت درود شریف پڑھنا کیسا ہے؟

سوال السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ  کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *