سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماء کرام ومفتیان عظام اس بارے میں کہ کیا قبر میں شیطان جاتا ہے اگر نہیں جاتا تو اذان قبر کیوں؟
جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی
المستفتی :فہیم رضا برکاتی موضع دولاری ضلع مراد آباد
جواب
الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب
وعليكم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ
جس طرح سے شیطان دنیا میں لوگوں کو بہکاتا ہے اسی طرح سے موت کے بعد قبر میں بھی بہکانے پہونچ جاتا ہے. اور اذان شیطان کو دفع کرتی ہے
ابو حنیفۂ ہند اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمٰن فرماتے ہیں
وارد ہے کہ جب بندہ قبر میں رکھا جاتا اور سوالِ نکیرین ہوتا ہے شیطان رجیم (کہ الله عزوجل صدقہ اپنے محبوب کریم علیہ افضل الصلاۃ والتسلیم کا ہر مسلمان مرد و زن کو حیات وممات میں اس کے شر سے محفوظ رکھے) وہاں بھی خلل انداز ہوتا ہے اور جواب میں بہکاتا ہے والعیاذ بوجہ العزیز الکریم ولاحول ولاقوۃ الّا بالله العلی العظیم۔امام ترمذی محمد بن علی نوادر الاصول میں امام اجل سفيان ثوری رحمہ الله تعالٰی سے روایت کرتے ہیں
وارد ہے کہ جب بندہ قبر میں رکھا جاتا اور سوالِ نکیرین ہوتا ہے شیطان رجیم (کہ الله عزوجل صدقہ اپنے محبوب کریم علیہ افضل الصلاۃ والتسلیم کا ہر مسلمان مرد و زن کو حیات وممات میں اس کے شر سے محفوظ رکھے) وہاں بھی خلل انداز ہوتا ہے اور جواب میں بہکاتا ہے والعیاذ بوجہ العزیز الکریم ولاحول ولاقوۃ الّا بالله العلی العظیم۔امام ترمذی محمد بن علی نوادر الاصول میں امام اجل سفيان ثوری رحمہ الله تعالٰی سے روایت کرتے ہیں
اذا سئل المیت من ربك ترا أی له الشیطان فی صورة فیشیر إلی نفسه أى أنا ربك. فلھذا ورد سوال التثبیت له حین یسئل
یعنی جب مُردے سے سوال ہوتا ہے کہ تیرا رب کون ہے؟ شیطان اُس پر ظاہر ہوتا اور اپنی طرف اشارہ کرتا ہے یعنی میں تیرا رب ہُوں،اس لئے حکم آیا کہ میت کے لئے جواب میں ثابت قدم رہنے کی دعا کریں۔
امام ترمذی فرماتے ہیں
ویؤیدہ من الأخبار قول النبی صلی الله تعالٰی علیه وسلم عند دفن المیت أللھم اجرہ من الشیطان فلو لم یکن للشیطان ھناك سبیل ما دعا صلی الله تعالٰی علیه وسلم بذلك
یعنی وہ حدیثیں جو اسکی مؤید ہیں جن میں وارد کہ حضور اقدس صلی الله تعالٰی علیہ وسلم میت کو دفن کرتے وقت دعا فرماتے الٰہی! اسے شیطان سے بچا۔اگر وہاں شیطان کا کچھ دخل نہ ہوتا تو حضور اقدس صلی الله تعالٰی علیہ وسلم یہ دُعا کیوں فرماتے۔
اور صحیح حدیثوں سے ثابت کہ اذان شیطان کو دفع کرتی ہے،صحیح بخاری وصحیح مسلم وغیرہما میں حضرت ابوہریرہ رضی الله تعالٰی عنہ سے مروی حضور اقدس سید عالم صلی الله تعالٰی علیہ وسلم فرماتے ہیں:
إذا أذن المؤذن أدبر الشیطان وله حصاص.
جب مؤذن اذان کہتا ہے تو شیطان پیٹھ پھیر کر گوز کرتا ہوا بھاگتا ہے .
إذا أذن المؤذن أدبر الشیطان وله حصاص.
جب مؤذن اذان کہتا ہے تو شیطان پیٹھ پھیر کر گوز کرتا ہوا بھاگتا ہے .
فتاویٰ رضویہ مترجم ج:٥ ص:٦٥٥/مرکز اہلسنت برکات رضا
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
محمد ذیشان مصباحی غفر لہ
دلاور پور محمدی لکھیم پور کھیری یوپی انڈیا
٩/رجب المرجب ١٤٤٢ھ