سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بعد سلام کے عرض ہے کہ
میت کو دفنانے کے بعد قبر پر اگربتی لگانا کیسا ہے؟
میت کو دفنانے کے بعد قبر پر اگربتی لگانا کیسا ہے؟
جواب ارسال فرمائیں آپ کی بہت مہربانی ہوگی
المستفتی :شیر دین متھرا
جواب
الجواب بعون الملك الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
وعليكم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ
قبر پر موم بتی اور اگر بتی جلانا ہرگز ہرگز درست نہیں ہے کہ قبر پر آگ جلانے سے میت کو تکلیف ہوتی ہے. نیز لوگ قبر پر موم بتی، اگر بتی جلا کر چلے جاتے ہیں یہ فضول خرچی ہے جو کہ ناجائز و گناہ ہے.اس سے میت کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا
ہاں قبرستان سے باہر یا اندر جہاں قبریں نہ ہوں وہاں کسی مقصد خیر کے سبب موم بتی یا اگر بتی جلانا مستحسن اور باعث اجر و ثواب ہے مثلا حاضرین کو اگر بتی کی خوشبو پہونچے گی اور موم بتی کی روشنی سے رات میں آنے جانے والے افراد کو تکلیف نہ ہوگی
اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان علیہ الرحمۃ والرضوان فرماتے ہیں: اگر بتی قبر کے اوپر رکھ کر نہ جلائی جائے کہ اس میں سوءِ ادب اور بدفالی ہے۔
عٰلمگیری میں ہے
ان سقف القبر حق المیّت
(قبر کی چھت حقِ میّت ہے)
ہاں قریب قبر زمین خالی پر رکھ کر سلگائیں کہ خوشبو محبوب ہے
فتاویٰ رضویہ مترجم ج ٩ ص ٥٢٧/مرکز اہلسنت برکات رضا
ایک مقام پر اور فرماتے ہیں
:اگر بتی جلانا اگر تلاوت قرآن کے وقت تعظیم قرآن کے لیے ہو یا وہاں کچھ لوگ بیٹھے ہوں ان کی ترویح کے لیے ہو تو مستحسن ہے۔ورنہ فضول اور تضییع مال، میّت کو اس سے کچھ فائدہ نہیں
(المرجع السابق ص ٥٩٧)
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
محمد ذیشان مصباحی غفر لہ
دلاور پور محمدی لکھیم پور کھیری یوپی انڈیا
٢٣/جمادی الأخری ١٤٤٢ھ