قبرستان میں بھراؤ ڈالنا کیسا ہے؟



سوال




السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان اسلام اس مسئلہ کے بارے میں کہ
زید کے گاؤں کا جو قبرستان ہے وہ بہت نیچا ہے جسکی وجہ سے بارش کا پانی جمع ہو جاتاہے تو کیا اس قبرستان میں پانچ یا چھ فٹ مٹی ڈال کر اس کو اونچا کیا جا سکتا ہے یا نہیں اور جو قبریں پہلے سے موجود ہیں تو مٹی ڈالنے کے بعد نشاندہی کے لئے پتھر وغیرہ لگا سکتے ہیں کہ نہیں
قرآن حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرماکر شکریہ کا موقع عطا فرمائیں

 سائل: محمد اعجاز خان بہرائچی



جواب



وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
صورت مذکورہ میں قبرستان کی حفاظت کے لئے مٹی ڈال کر اونچا کرنا جائز ہے کہ اس میں مال وقف کی حفاظت کے ساتھ مسلمانوں کو حرج و مشقت سے بچانا بھی ہے ایسا ہی فتاوی علیمیہ جلد دوم ص نمبر 537 پر فتاوی رضویہ شریف کے حوالے سے مذکور ہے
نشاندہی کے لئے پتھر وغیرہ لگا سکتے ہیں اور اس پر لکھ بھی سکتے ہیں جبکہ ضرورت ہو کہ بغیر لگائے پتہ نہ چلیگا کہ قبر کہاں ہے
 جیساکہ ابوداود شریف میں ہے
ان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حمل حجرا فوضع عند راس عثمان بن مظعون

درمختار مع ردالمحتار جلد دوم ص نمبر 237 پر ہے


لا بأس بالکتابۃ ان احتیج الیہ


واللہ ورسولہ اعلم بالصواب




محمد نعیم امجدی علیمی اسماعیلی


About حسنین مصباحی

Check Also

قبرستان کے درختوں کی آمدنی مسجد میں استعمال کرنا کیسا ہے؟

سوال السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ  کیا فرماتے ہیں مفتیان عظام اس مسئلہ کے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *