غیر مسلم سلام کرے تو مسلم کیا جواب دے /نیز رام رام کہنا کیسا ہے؟

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ

 علماء کرام کی بارگاہ میں عرض ہے کہ کسی غیر مسلم نے مسلمان کو سلام کیا تو اس کا جواب دینا کیسا ہے اور جواب میں کیا کہنا چاہیے
٢ مسلمان کو غیر مسلم سے رام رام کرنا کیسا ہے؟
 مدلل جواب عنایت فرمائیں بہت مہربانی ہوگی
 المستفتی :محمد شیردین قادری
متھرا یوپی انڈیا 
جواب

الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب
 وعليكم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ
 صورت مستفسرہ میں مسلمان جواب دے سکتا ہے اور جواب میں صرف ”وعلیکم” کہے.لیکن اگر اس سے کام نہ چل سکے تو جیسے چاہے جواب دے دے یا سلام کے جواب میں سلام ہی کہہ دے.

 حدیث شریف میں ہے
 
عن انس رضی الله عنه، قال: قال رسول الله ﷺ ” إذا سلم علیكم أھل الکلتاب فقولوا: وعلیکم ”متفق علیه”

ریاض الصالحین:کتاب السلام ص:٧١/مکتبۃ المدینہ کراچی

 فتاویٰ عالمگیری میں ہے
 

ولا بأس برد السلام علی أھل الذمة ولکن لا یزاد علی قوله”وعلیکم”


فتاویٰ عالمگیری کتاب الکراھیۃ الباب السابع فی السلام و تشمیت العاطش ج:٥ ص:٤٠١/دار الکتب العلمیہ

 بہار شریعت میں ہے:کفار کو سلام نہ کرے اور وہ سلام کریں تو جواب دے سکتا ہے مگر جواب میں صرف عَلَیْکُمْ کہے

 بہار شریعت ج:٣ ح:١٦ ص:٤٦١/مجلس المدینۃ العلمیہ
 ابو حنیفہ ہند اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمٰن سے سوال ہوا کہ جواب سلام کفار و ہنادک کن الفاظ میں دیا جائے تو آپ نے جوابا ارشاد فرمایا
 “کافر اگر بے لفظ سلام سلام کرے تو ایسے ہی الفاظ رائجہ جواب میں بس ہیں۔اور بلفظ سلام ابتداء کرے تو علماء فرماتے ہیں جواب میں وعلیک کہے مگر یہ لفظ یہاں مخصوص باہل اسلام ٹھہرا ہوا ہے۔اور وہ کافر بھی اسے جواب سلام نہ سمجھے گا بلکہ اپنے ساتھ استہزاء خیال کرے گا تو جس لفظ سے مناسب جانے جواب دے لے اگر چہ سلام کے جواب میں سلام ہی کہہ دے
فقد نص محمد انه ینوی فی الجواب السلام فافھم
بیشک امام محمد رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ نے تصریح فرمائی کہ جواب میں سلام کی نیت کی جائے۔اور ﷲ تعالٰی بڑا عالم ہے
 فتاویٰ رضویہ مترجم ج:٢٢ ص:٣١٦/مرکز اہلسنت برکات رضا
فتاویٰ فقیہ ملت میں ہے: رام رام، جے رام جی کی، نمستے، نمسکار کرنا حرام و گناہ ہے اس لئے کہ یہ غیر مسلموں کا شعار ہے. اگر کوئی نمستے، نمسکار، جے رام جی کی کہے تو سب کو معلوم ہو جاتا ہے کہ یہ ہندو ہے.

 فتاویٰ فقیہ ملت ج:٢ ص:٧٠/مکتبہ فقیہ ملت
 نوٹ اگر حالت مجبوری ہو تو الضرورات تبیح المحظورات کے تحت نمستے، نمسکار کہہ سکتا ہے. 

اسی طرح فتاویٰ فقیہ ملت ج:٢ ص:٣٢٥/شبیر برادرز لاہور.میں ہے
 
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


محمد ذیشان مصباحی غفر لہ

دلاور پور محمدی لکھیم پور کھیری یوپی انڈیا

 ٢٨/جمادی الأخری ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *