عورتوں کو زیارت قبور کے لئے جانا کیسا ہے؟

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ 

 کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ
عورتوں کو قبرستان اور مزارات اولیاء پر جانا کیسا ہے ؟
 سائل محمد ارشاد قادری گجرات انڈیا 

جواب


الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب

 وعليكم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ
 عورتوں کو زیارت قبور منع ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا


لعن الله زائرات القبور

عورتیں اگر اعزاء واقرباء کی قبروں پر جائیں گی تو آہ وبکا کریں گی اور اگر صالحین کے مزارات پر جائیں گی تو افراط و تفریط کا شکار ہوں گی


 فتاویٰ رضویہ میں ہے :قبور اقرباء پر خصوصًا بحال قُرب عہد ممات تجدید حزن لازم نساء ہے اور مزارات اولیاء پر حاضری میں احدی الشناعتین کا اندیشہ یا ترک ادب یا ادب میں افراط ناجائز تو سبیل اطلاق منع ہے
 فتاویٰ رضویہ مترجم ج ٩ ص ٥٣٨ مطبوعہ :مرکز اہلسنّت برکات رضا
 ہاں بوڑھی عورتوں کو حصول برکت کے لئے صالحین کی قبروں پر جانا جائز ہے لیکن نہ جانا احوط و اسلم ہے

 رد المحتار میں ہے
 
وإن کان للإعتبار والترحم من غیر بکاء والتبرك بزیارۃ قبور الصالحین فلا بأس إذا کن عجائز ویکرہ إذا کن شواب کحضور الجماعة في المساجد اھ
رد المحتار مطلب فی زیارۃ القبور ج ٣ ص ١٥١ مطبوعہ :دار عالم الکتب ریاض

 بہار شریعت میں ہے :صالحین کی قبور پر برکت کے لیے جائیں تو بوڑھیوں کے لیے حرج نہیں اور جوانوں کے لیے ممنوع اور اسلم یہ ہے کہ عورتیں مطلقاً منع کی جائیں کہ اپنوں کی قبور کی زیارت میں تو وہی جزع و فزع ہے اور صالحین کی قبور پر یا تعظیم میں حد سے گزر جائیں گی یا بے ادبی کریں گی کہ عورتوں میں یہ دونوں باتیں بکثرت پائی جاتی ہیں
 بہار شریعت ج ١ ح ٤ ص ٨٤٩ مطبوعہ :مکتبۃ المدینہ دعوت اسلامی

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


 کتبه:محمد ذیشان مصباحی غفر لہ

دلاور پور محمدی لکھیم پور کھیری یوپی انڈیا

 ٢٤/ذوالقعدةالحرام ١٤٤٢ھ


تصدیق شدہ


حضرت علامہ و مولانا، مفتی محمد ابو الحسن قادری رضوی مصباحی مد ظلہ العالی والنورانی
صدر شعبۂ افتاء جامعہ امجدیہ گھوسی وبانی جامعہ تاج الشریعہ بہرائچ شریف یوپی

About حسنین مصباحی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *