حالت روزہ میں عورت کو گلے لگانا ، بوسہ لینا، اور ہونٹ چوسنا کیسا ہے؟

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ
 علمائے کرام کی بارگاہ میں سوال ہے کہ روزے کی حالت میں بوسہ لینا یا ہونٹ سے ہونٹ ملانا کیسا ہے
 جناب عنایت فرمائیں بہت مہربانی ہوگی
 ساٸل محمد شیردین قادری متھرا یوپی 
 
جواب

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ 
 الجواب بعون الوہاب
روزہ کی حالت میں عورت کا بوسہ لینا گلے لگانا اور بدن چھونا اگر مباشرت فاحشہ کے طریقہ پر نہ ہو لیکن انزال یا جماع میں مبتلا ہوجانے کا اندیشہ ہو تو مکروہ ہے اور اگر اپنے آپ پر اطمینان ہو تو حرج نہیں.
اور اگر مباشرت فاحشہ کے طریقے پر ہو تو مطلقًا مکروہ ہے انزال کا اندیشہ ہو یا نہ ہو اسی طرح زبان اور ہونٹ چوسنا بھی مطلقا مکروہ ہے
 درمختار جلد دوم صفحہ ٤٧١ میں ہے 
 

و كره قبلة و مس و معانقة و مباشرة فاحشة إن لم يامن المفسد و إن أمن لا باس 


 فتاویٰ ہندیہ میں ہے
 پھر اس دوران اگر انزال ہوجائے تو بے شک روزہ فاسد ہوجائےگا
لیکن اس پر اس روزہ کی صرف قضا واجب ہے کفارہ نہیں

 (بحوالہ فتاویٰ بریلی شریف ۳۷۰) 

 بہار شریعت میں ہے 
 عورت کا بوسہ لینا اور گلے لگانا اور بدن چھونا مکروہ ہے، جب کہ یہ اندیشہ ہو کہ انزال ہو جائے گا یا جماع میں مبتلا ہوگا اور ہونٹ اور زبان چوسنا روزہ میں مطلقاً مکروہ ہے۔ یوہیں مباشرت فاحشہ 
 بہار شریعت ج ١ ح ٥ ص ١٠٠٣/اپلیکیشن 
 

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


محمد عرفان قادری غفر لہ

بلرامپور یوپی انڈیا

 ١٢/رمضان المبارک ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

کن دنوں میں روزہ رکھنا منع ہے؟

سوال السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ  کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *