کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کوئی شخص اپنی بیوی سے حیض یا نفاس کی حالت میں صحبت کرلے تو اس کا کفارہ کیا ہے
الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب
سُنن دارمی وابوداؤد وترمذی وابن ماجہ میں حضرت عبد الله بن عباس رضی الله تعالٰی عنہما سے ہے رسول الله تعالٰی علیہ وسلم فرماتے ہیں:اذاوقع الرجل باھلہ وھی حائض فلیتصدق بنصف دینار، جب آدمی اپنی عورت سے حالتِ حیض میں صحبت کرے تو چاہیے کہ نصف دینار صدقہ دے (جامع الترمذی باب ماجاء فی کراہۃ ات یان الحائض،مطبوعہ آفتاب عالم پریس لاہور) سنن نسائی وابن ماجہ میں انہیں سے ہے،نبی صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: یتصدق بدینار اونصف دینار،
ایك یا نصف دینار تصدق کرے (سنن ابن ماجہ باب کفارۃ من اتی حائضا مطبوعہ ایچ ایم سعید کمپنی کراچی ١/٤٧) ورواہ الدارمی فجعل التردید من شك الراوی حیث قال یتصدق بدینار ونصف دینار شك الحکم (اسے امام دارمی نے روایت کیا اور تردید کو راوی کا شك قرار د یا کہ اس نے کہا ایك دینار صدقہ کرے یا نصف دینار،حکم (راوی کو) شك ہُوا)
سُنن الدارمی باب من قال علیہ الکفارۃ مدینہ منورہ حجاز ١/٢٠٣
مسند احمد ودارمی وترمذی میں اُنہیں سے ہے نبی صلی الله تعالٰی علیہ وسلم نے فرما یا: اذا کان دما احمر فدینار واذا کان دما اصفر فنصف دینار جب سُرخ خون ہو تو ایك دینار اور زرد ہو تو آدھا
جامع (الترمذی باب ماجاء فی الکفارۃ فی ذلک،مطبوعہ آفتاب عالم پریس لاہور ١/٢٠) طبرانی نے معجم کبیر اور حاکم نے بافادہ تصحیح اُنہیں سے یوں روایت کی رسول الله صلی الله تعالٰی علیہ وسلم نے فرمایا: من اتی امرأته فی حیضھا فلیتصدق بدینار ومن اتاھا وقد ادبر الدم عنھا ولم تغتسل فنصف دینار
جس نے اپنی عورت سے حیض میں صحبت کی وہ ایك اشرفی تصدق کرے اور اگر خون بند ہوچکا اور ابھی نہائی نہ تھی تو آدھی (المعجم الکبیر للطبرانی عن عبداللہ بن عباس حدیث نمبر ١٢١٣٤ المکتبۃ الفضل یۃ بیروت)١١/٤٠٢) مسند میں انہیں سے یوں ہے: تصدق بدینار فان لم تجد دینار فنصف د ینار، ایك اشرفی صدقہ کر اور نہ ہوسکے تو آدھی (مسند احمد بن حنبل عن ابن عباس رضی اللہ عنہ مطبوعہ بیروت)
ایك دینار یا نصف دینار صدقہ دینا مستحب ہے اس کا مصرف وہی ہے جو زکاۃ کا ہے اور کیا عورت کو بھی صدقہ دینا واجب ہے؟ تو ضیاء (الضیاء المعنوی شرح مقدمۃ الغزنوی) میں فرمایا: ظاہر بات یہ ہے کہ اس پر (واجب) نہیں
(درمختار باب الحیض مطبوعہ مجتبائی دہلی ١)
یتصدق بدینار أو بنصفه استحبابا وقیل بدینار إن کان اول الحیض وبنصفه إن وطئ فی آخره
ایك دینار یا نصف دینار صدقہ کرنا مستحب ہے اور کہا گیا کہ اگر حیض کا آغاز تھا تو ایك دینار،اور آخری دنوں میں وطی کی تو نصف دینار دے
(فتح القد یر باب الحیض مطبوعہ نوریہ رضویہ سکھّرا١)
اسی میں۔ص364 پر فرماتے ہیں: یہ سب دربارہ حیض تھا اور اس پر نفاس واضح القیاس مرقاۃ میں زیر روایت ثالث اذاکان دما احمر (جب حیض کا خون سرخ ہو۔ت) ہے ای الحیض وقیس بہ النفاس اھ (یعنی حیض کا خون سُرخ ہو اور اسی پر نفاس کو قیاس کیا جائے
مرقاۃ شرح مشکوٰۃ الفصل الثانی من باب الحیض مکتبہ امدادیہ ملتان ٢
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
خاک پائے علماء ابو فرحان مشتاق احمد رضوی