جاندار کی تصویر اور ویڈیو بنانا کیسا ہے؟

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

 کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ جاندار کی تصویر اور ویڈیو بنانا کیسا ہے؟
 المستفتی  محمد سہیل رضا قادری
لکھیم پور کھیری 


جواب


الجواب بعون الملك الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

 وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ 
 شریعت اسلامیہ میں جاندار کی تصویر سازی و ویڈیو گرافی بلا عذر ناجاٸز و حرام ہے
اس مسٸلے میں احادیث رسول ﷺ، افعال صحابہ اور عبارات اکابر امت موجود ہیں
حدیث شریف میں ہے 
 
ومن أظلم ممن ذهب یخلق كخلقی فليخلقوا حبة وليخلقوا ذرة 

(صحيح بخاري كتاب اللباس باب نقض الصور /٥٩٥٣)
 
أشد الناس عذابا يوم القيامة الذين يضاهئون بخلق اللَّه

(صحيح بخاري كتاب اللباس باب ما وطئ من التصاوير ٥٩٥٤)
 فتاوی شامی میں ہے
 
قال في البحر: وفي الخلاصة وتكره التصاوير على الثوب صلى فيه أو لا، انتهى. وهذه الكراهة تحريمية. وظاهر كلام النووي في شرح مسلم: الإجماع على تحريم تصوير الحيوان، وقال: وسواء صنعه لما يمتهن أو لغيره، فصنعته حرام بكل حال؛ لأن فيه مضاهاة لخلق الله تعالى، وسواء كان في ثوب أو بساط أو درهم وإناء وحائط وغيرها اهـ
حاشية ابن عابدين: كتاب الصلاة، مطلب: مكروهات الصلاة، جلد ١ صفحہ ٦٤٧ 
 لیکن ”الضرورات تبیح المحظورات
کے تحت صرف ان صورتوں میں تصویر کھینچنے،کھینچوانے کی رخصت ہو سکتی ہے جن میں واقعی مجبوری ہو جس کے بغیر چاره کار نہ ہو اور وہ کام اس شخص کے لیے ضروری ہو تو وہ اس کے لیے مضطر ہے مثلا بے تصویر چارہ نہ ہو، حاکم کا دباٶ ہو، امتحان و لائسینس کے لیے تصویر کا لگانا شرط ہو،اور اس سے اجتناب کی کوٸی صورت بھی نہ ہو یا تبلیغ و تحصیل معاش کے لیے حصول پاسپورٹ اسی پر موقوف ہو اور اس سے احتراز متعذر و متعسر ہو تو اجازت ہے مگر تبلیغ میں یہ شرط بھی ہے کہ ہدایت پر موقوف ہو اور اسی طرح شناختی کارڈ آدھار کارڈ راشن کارڈ بینک پاسبک کے لیے اجازت ہے
 

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


فقیر محمد عمران خان قادری غفر لہ


نہروسہ پیلی بھیت خطیب و امام رضا جامع مسجد سمپورنا نگر کھیری یوپی 
 ١٧/جمادی الأخری ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *