” جاؤ میں نے تمہیں طلاق دے دی” اس جملے سے کون سی طلاق واقع ہوگی

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ شوہر نے اپنی عورت کو صرف ایک مرتبہ کہا کہ جاؤ میں نے تمہیں طلاق دے دیا تو طلاق ہوگی کہ نہیں
اس کا جواب دے کر رہنمائی فرمائیں 
 المستفتی شہزاد رضا قادری قیصر گنج بہرائچ
 
جواب


الجواب بعون الملك الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

 وعليكم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ
 صورت مستفسرہ میں ایک طلاق رجعی واقع ہو گئی.اب چاہے تو عدت کے اندر رجعت کر سکتا ہے

 در مختار میں ہے
 
صريحه ما لم یستعمل إلا فیه کطلقتك وأنت طلاق، مطلقة ویقع بھا واحدة رجعیة وإن نوی خلافھا أو لم ینو شیئا
کتاب الطلاق باب الصریح ٢٠٧ /دار الکتب العلمیہ
 فتاویٰ عالمگیری میں طلاق صریح کے بیان میں ہے کہ
 

وھو کانت طلاق و مطلقة و طلقتك وتقع واحدة رجعیة وإن نوی الأکثر او الإبانة أو لم ینو شیئا کذا في الکنز



کتاب الطلاق الباب الثانی فی ایقاع الطلاق، الفصل الأول فی الطلاق الصریح ج ١ ص ٣٨٩ /دار الکتب العلمیہ

 بہار شریعت میں ہے : لفظ صریح مثلاً میں نے تجھے طلاق دی، تجھے طلاق ہے،تو مطلقہ ہے، تو طالق ہے،میں تجھے طلاق دیتا ہوں، اے مطلقہ۔ان سب الفاظ کا حکم یہ ہے کہ ایک طلاق رجعی واقع ہوگی اگرچہ کچھ نیت نہ کی ہو یا بائن کی نیت کی یا ایک سے زیادہ کی نیت ہو
 بہار شریعت ج ٢ ح ٨ ص ١١٨ /مجلس المدینۃ العلمیہ /ایپلیکیشن

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 

محمد ذیشان مصباحی غفر لہ

دلاور پور محمدی لکھیم پور کھیری یوپی انڈیا

 ٢٤/رجب المرجب ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

قوالی جائز ہے یا ناجائز؟

سوال السلام عليكم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ   کیا فرماتے ہیں علماء کرام قوالی کے متعلق کہ …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *