بکرے کا ایک سینگ ٹوٹ گیا پھر دونوں برابر ہو گئے تو اس کی قربانی جائز ہے یا نہیں

سوال

السلام عليكم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
 کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ
بکرے کے بچے کا ایک سینگ جڑ سے ٹوٹ گیا پھر جب بڑا ہو گیا تو دونوں سینگ برابر ہو گئے تو کیا اس بکرے کی قربانی ہو سکتی ہے ؟
 برائے کرم مدلل جواب عنایت فرمائیں نوازش ہوگی
 

المستفتی:محمد شمس سمستی پور بہار

 
جواب

الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب
 وعليكم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ
 صورت مستفسرہ میں اس جانور کی قربانی ہوجائے گی سینگ کا ٹوٹنا اس وقت عیب شمار ہوتا ہے جبکہ جڑ سمیت ٹوٹ جائے اور زخم بھی ٹھیک نہ ہوا ہو
لہذا اگر کسی جانور کا سینگ جڑ سے ٹوٹ جائے اور زخم بھر جائے تو اس کی قربانی ہو سکتی ہے کیونکہ جس عیب کی وجہ سے قربانی نہیں ہو رہی تھی وہ عیب اب ختم ہو چکا ہے

 فتاوی رضویہ میں ہے:  سینگ ٹوٹنا اس وقت قربانی سے مانع ہوتا ہے جب کہ سر کے اندر جڑ تک ٹوٹے لیکن اگر ایسا ٹوٹا تھا کہ مانع ہوتا مگر اب زخم بھر گیا عیب جاتا رہا تو حرج نہیں
لإن المانع قد زال
 
 فتاوی رضویہ مترجم ج ۲۰ ص ٤٦٢ /مرکز اہلسنت برکات رضا
 لہذا صورت مذکورہ میں جب دونوں سینگ برابر ہو گئے تو اب قربانی درست ہوگی
 
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


مفتی محمد طیب حسین صاحب امجدی

استاد:جامعہ امجدیہ رضویہ گھوسی مئو یوپی انڈیا

 ٣٠/جمادی الأخری ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

قربانی کی دعا ذبح سے پہلے پڑھنی چاہئے یا بعد میں؟

سوال السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسلہ کے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *