اذان دیتے وقت کان میں انگلیاں کیوں ڈالی جاتی ہیں؟

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اذان پڑھتے وقت کانوں میں انگلیاں کیوں ڈالی جاتی ہیں
 جواب حوالہ کے ساتھ عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی
 سائل شھزاد رضا قادری قیصرگنج بھرائچ
 
جواب


الجواب بعون الملک الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب

 وعليكم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ
 کانوں میں انگلیاں ڈالنے سے آواز بلند ہوتی ہے اور یہ مستحب ہے حضور علیہ السلام نے حضرت بلال کو بوقت اذان کانوں میں انگلیاں ڈالنے کا حکم فرماتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ اس سے تمہاری آواز بلند ہوگی 

 حدیث شریف میں ہے 

أن رسول الله صلى الله عليه وسلم امر بلالا أن یجعل إصبعیه في اذنیه و قال : انه ارفع لصوتك 

سنن ابن ماجہ کتاب الصلوۃ باب الاذان رقم الحدیث ٧١٠ 

 فتاویٰ عالمگیری میں ہے
 

ویجعل إصبعیه في أذنیه وإن لم یکن یفعل فحسن لأنه لیس بسنة أصلیة وانما شرع لأجل المبالغة في الإعلام 

فتاویٰ عالمگیری کتاب الصلوۃ باب الاذان ج ١ ص ٦٣ مطبع :دار الکتب العلمیہ بیروت
 
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


محمد ذیشان مصباحی غفر لہ

دلاور پور محمدی لکھیم پور کھیری یوپی انڈیا

 ١٠/محرم الحرام ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

دیوبندی، وہابی کی اذان کا جواب دیا جائے گا کہ نہیں؟

سوال السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ  کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *