کیا زمینی پیداوار میں بھی زکوٰۃ واجب ہے؟

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
 علمائے کرام کی بارگاہ میں میرا ایک سوال ہے کہ کیا اناج گیہوں چاول دھان وغیرہ پر بھی زکوۃ ہے اگر ہے تو کتنی؟
 سائل سمیر رضا اعظم گڑھ 

جواب


الجواب بعون الملك الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

 وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ
 جی ہاں زمینی پیداوار میں بطور زکوٰۃ عشر (پیداوار کا دسواں حصہ مثلا دس کنتل میں ایک کنتل) یا نصف عشر (پیداوار کا بیسواں حصہ مثلا دس کنتل میں پچاس کلو) واجب ہے.اگر زمین کی آبپاشی بارش، نہر، نالے، یا دریا کے پانی سے کی گئی تو پیداوار کا دسواں حصہ واجب ہے اور اگر آبپاشی ڈول، چرسے یا موجودہ زمانے میں انجن سے یا پانی خرید کر کی گئی تو پیداوار کا بیسواں حصہ واجب ہے. اور اگر کچھ دن آبپاشی بارش کے پانی سے ہوئی اور کچھ دن ڈول، چرسے سے تو ایسی صورت میں اکثریت کا اعتبار ہوگا یعنی اگر اکثر بارش یا نہر کے پانی سے ہوئی تو عشر واجب ہوگا ورنہ نصف عشر اور اگر دونوں سے برابر برابر کی گئی تو بھی نصف عشر واجب ہوگا
 ” فتاویٰ عالمگیری” ج ١ کتاب الزکوۃ باب الزرع والثمار /دار الکتب العلمیہ ص ٢٠٤ میں ہے
 
ويجب العشر عند ابي حنيفة رحمه الله تعالیٰ في کل ما تخرجه الأرض من الحنطة والشعیر الخ. سواء يسقی بماء السماء أو سیحا يقع فی الوسق او لا يقع ھكذا فی شرح الطحاوی

اسی میں آگے ہے 


وما سقي بالدولاب والدالیة ففیه نصف العشر وإن سقي سيحا و بدالیة يعتبر اکثر السنة فإن استویا يجب نصف العشر كذا فی خزانة المفتین 
(المرجع السابق ٢٠٥) 
 ”در مختار” میں ہے
 

يجب العشر (فی مسقي سماء) أی مطر (و سيح) كنھر (و) يجب نصفه(فی مسقی غرب) أی دلو كبیر (ودالیة) أى دولاب ملخصا


(در مختار کتاب الزکوۃ باب العشر ص ١٣٥/١٣٦/دار الکتب العلمیہ)
 رد المحتار میں ہے 
 
(يجب العشر) ثبت ذلك بالکتاب والسنة والإجماع والعقول أى يفترض لقوله تعالیٰ ” وآتوا حقه یوم حصادہ” فإن عامة المفسرين علی انه العشر او نصفه وھو مجمل بینه قولهﷺ ” ما سقت السماء ففیه العشر وما سقي بغرب او دالیة ففیه نصف العشر

(رد المحتار ج ٣ کتاب الزکوۃ باب العشر ص ٢٦٤/دار عالم الکتب :ریاض) 
 صدر الشریعہ بدر الطريقہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں
جو کھیت بارش یا نہر نالے کے پانی سے سیراب کیا جائے، اس میں عُشر یعنی دسواں حصہ واجب ہے اور جس کی آبپاشی چرسے یا ڈول سے ہو، اس میں نصف عشر یعنی بیسواں حصہ واجب اور پانی خرید کر آبپاشی ہو یعنی وہ پانی کسی کی مِلک ہے، اُس سے خرید کر آبپاشی کی جب بھی نصف عشر واجب ہے اور اگر وہ کھیت کچھ دنوں مینھ کے پانی سے سیراب کیا جاتا ہے اور کچھ دنوں ڈول چرسے سے تو اگر اکثر مینھ کے پانی سے کام لیا جاتا ہے اور کبھی کبھی ڈول چرسے سے تو عشر واجب ہے، ورنہ نصف عشر۔

 (بہار شریعت ج ١ ح ٥ ص ٩١٧ /مجلس المدینۃ العلمیہ) 
 

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


محمد ذیشان مصباحی غفر لہ

دلاور پور:محمدی لکھیم پور کھیری  

٤ /جمادی الاخری ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

پہننے والے زیورات پر زکوٰۃ ہے یا نہیں، اگر ہے تو کب اور کتنی دیں؟

سوال السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ  کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام اس …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *