کن دنوں میں روزہ رکھنا منع ہے؟

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کن پانچ دنوں میں روزہ رکھنا منع ہے
 سائل محمد انور خان علیمی پتہ شراوستی یوپی
 
جواب


الجواب بعون الملك الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

 وعليكم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ 
 عید الاضحٰی کے چار دن ١٠/ ١١/ ١٢/ ١٣/ذی الحجہ اور عید الفطر کے دن روزہ رکھنا شرعا منع ہے کہ یہ دن اللہ تعالیٰ کی طرف سے بندوں کی ضیافت کے لئے ہیں. 
 حدیث شریف میں ہے 
أَبِي عُبَيْدٍ مَوْلَی ابْنِ أَزْهَرَ قَالَ شَهِدْتُ الْعِيدَ مَعَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَقَالَ هَذَانِ يَوْمَانِ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ صِيَامِهِمَا يَوْمُ فِطْرِکُمْ مِنْ صِيَامِکُمْ وَالْيَوْمُ الْآخَرُ تَأْکُلُونَ فِيهِ مِنْ نُسُکِکُمْ 
ابن ازہر کے غلام ابوعبید نے بیان کیا کہ عید کے دن میں عمر بن خطاب (رضی اللہ عنہ ) کی خدمت میں حاضر تھا۔ آپ نے فرمایا یہ دو دن ایسے ہیں جن کے روزوں کی نبی کریم ﷺ نے ممانعت فرمائی ہے۔ (رمضان کے) روزوں کے بعد افطار کا دن عیدالفطر اور دوسرا وہ دن جس میں تم اپنی قربانی کا گوشت کھاتے ہو(یعنی عید الاضحی کا دن)

 (بخاری شریف کتاب الصوم حدیث نمبر ١٩٩٠)
 

عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُما قَالَ لَمْ يُرَخَّصْ فِي أَيَّامِ التَّشْرِيقِ أَنْ يُصَمْنَ إِلَّا لِمَنْ لَمْ يَجِدْ الْهَدْيَ

ابن عمر (رضی اللہ عنہما) نے بیان کیا کہ کسی کو ایام تشریق میں روزہ رکھنے کی اجازت نہیں مگر اس کے لیے جسے قربانی کا مقدور نہ ہو
 
 (بخاری شریف کتاب الصوم حدیث نمبر:١٩٩٧)
 بہار شریعت میں ہے کہ: ایّام منہیّہ عید و بقرعید اور ذی الحجہ کی گیارھویں بارھویں تیرھویں کے روزے ہیں . 
 بہار شریعت ج ١ ح ٥ ص ١٠١٥/مجلس المدینۃ العلمیہ/ملخصا
 

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


محمد الطاف حسین قادری غفر لہ


خادم التدریس دارالعلوم غوث الورٰی ڈانگا لکھیم پور کھیری یوپی الہند
 ٢٣/رجب المرجب ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

کیا جمعہ کے دن روزہ رکھنا مکروہ ہے؟

سوال السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ  کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *