کانچ اور پلاسٹک کے زیورات پہننا کیسا ہے؟

سوال

السلام عليكم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ لڑکیوں کو ہاتھ میں پلاسٹک کے كنگن یا کان میں پلاسٹک کی کوئی چیز پہننا کیسا ہے؟
 
 

جواب

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ 

  سونے چاندی کے علاوہ کانچ (یعنی شیشہ) اور پلاسٹک کا زیور بھی عورتوں کو پہننا جائز ہے اور دوسری تمام دھاتوں کا زیور پہننا جائز نہیں 
 اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمٰن سے

سوال کیا گیا کہ عورتوں کو کانچ کی چوڑیاں پہننا جائز ہے یا نہیں 

تو آپ نے جواب میں تحریر فرمایا جائز ہے
 

لعدم المنع الشرعی

بلکہ عورت کے لئے سنگار کی نیت سے مستحب ہے

 اور حدیث پاک میں ہے 
 

انما الاعمال بالنيات


(بخاری شریف ج ١ ص ٢)
 بلکہ شوہر یا ماں، باپ کا حکم ہو تو واجب 
 

فحرمة العقوق ولوجوب طاععة الزوج فيما الى يرجع الزوجية 


 (فتاویٰ رضويه ج ٩ ص ٢٣٥)
 اور دھاتوں کے متعلق تحریر فرماتے ہیں
 چاندی،سونے کے سوا لوہے پیتل تانبے کے رنگ کا زیور عورتوں کو مباح نہیں

 (فتویٰ رضویه ج ٩ص ١٤) 
 اور تحریر فرماتے ہیں
تانبا پیتل کانسہ لوہا عورتوں کو بھی ممنوع ہے اور اس سے نماز ان کی بھی مکروہ ہے

 (فتویٰ رضویه ج ٩ ص ٢٧٩) 
 خاتم المحققين حضرت علامه ابن عابدين شامى قدس سره تحریر فرماتے ہیں
 

التختم باالحديد والصفر والنحاس والرصاص مكروه للرجال والنساء 


 (در مختار ج ٥ ص ٢٥٣) 

 (  فتاویٰ فقیہ ملت باب ما یکرہ فی الصلاۃ ج ١ ص ١٧٧) 
 لہذا مذکورہ بالا حوالہ جات سے معلوم ہوا کہ کانچ اور پلاسٹک کی چوڑیاں یا کنگن پہننا جائز ہیں اور پہن کر نماز پڑھنا بھی صحیح و درست ہے
 

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


فقیر محمد انعام الحق رضا قادری عفی عنہ

مراد آباد یو پی انڈیا

About حسنین مصباحی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *