ڈی جے بجا کر کمایا ہوا پیسہ مسجد میں لگانا کیسا ہے؟

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ

 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص ڈی جے بجا کر پیسہ کماتا ہے تو کیا اس کا دیا ہوا پیسہ مسجد میں یا مسجد کے بیت الخلاء وغیرہ میں لگا سکتے ہیں؟
 سائل :محمد مسعود رضا بیگو سراۓ بہار
 
جواب


الجواب بعون الملك الوھاب اللهم ھدایۃ الحق والصواب

 وعليكم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ
 اگر ڈی جے مجالس خیر میں بجاتا ہے تو اس کی اجرت جائز ہے بلا شبہ مسجد میں لگا سکتے ہیں اور اگر ناچ گانا وغیرہ میں بجاتا ہے تو اس کی اجرت ناجائز ہے مسجد میں یا مسجد کے بیت الخلاء میں لگانا جائز نہیں

 در مختار میں ہے


ولا تصح الإجارة لعسب التیس ولأجل المعاصى مثل الغناء والنوح و الملاهى 


در مختار کتاب الاجارہ ص ٥٨١ مطبوعہ : دار الکتب العلمیہ :بیروت

 حدیث شریف میں ہے:

إن الله طیب لا یقبل إلا طیبا
(بخاری و مسلم) 
 
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 

محمد ذیشان مصباحی غفر لہ

دلاور پور محمدی لکھیم پور کھیری یوپی انڈیا

 ١٥/ذوالقعدةالحرام ١٤٤٢ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

گورنمنٹ کے پیسے سے مسجد بنانا کیسا ہے؟

سوال السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ  علماء کرام کی بارگاہ میں ایک سوال ہے کہ …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *