میت کی طرف سے قربانی کی تو گوشت کا کیا حکم ہے؟

سوال

السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ 

 بعد سلام علمائے کرام کی بارگاہ میں عرض ہے کہ اگر مرحوم کی طرف سے قربانی کرائی تو اس گوشت کو گھر والے کھا سکتے ہیں یا نہیں اور اس گوشت کے کتنے حصے کئے جائیں گے
 سائل :محمد سعید رضا قادری فرید پور بریلی شریف
 

جواب


الجواب بعون الملك الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

 وعليكم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
 جی کھا سکتے ہیں اور اس گوشت کے بھی تین حصے کرنا مستحب ہے ایک فقراء کے لیے، ایک دوست و احباب کے لئے اور ایک گھر والوں کے لیے
ہاں اگر میت نے انتقال سے پہلے ورثاء کو قربانی کی وصیت کی تھی تو پھر پورے گوشت کو صدقہ کیا جائے گا

 فتاویٰ شامی میں ہے 
 
قوله (وعن میت) أي لو ضحی عن میت وارثه بأمره ألزمه بالتصدیق بها وعدم الأکل منها، وإن تبرع بها عنه له الأکل لأنه یقع علی ملك الذابح والثواب للمیت 
فتاویٰ شامی کتاب الاضحیة ج ٩ ص ٤٨٤ مطبوعہ :دار عالم الکتب بیروت

 اس طرح بہار شریعت ج ٣ ح ١٥ ص ٣٤٥ مطبوعہ:مدینۃ العلمیہ میں ہے 
 

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 



محمد ذیشان مصباحی غفر لہ


دلاور پور محمدی لکھیم پور کھیری یوپی
 ٥/ذوالحجة الحرام ١٤٤١ھ

About حسنین مصباحی

Check Also

قربانی کی دعا ذبح سے پہلے پڑھنی چاہئے یا بعد میں؟

سوال السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسلہ کے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *