مدرسے کا بچا ہواچندہ مسجدمیں لگاناکیسا ہے؟

سوال

کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتان شرع متین اس مسئلہ میں کہ مدرسے میں بطور امداد آیا ہوا چندہ مسجد میں لگانا کرنا کیسا ہے؟
بینوا توجروا 

 سائل محمد آصف
کبیر نگر 
 

جواب

صورت مسؤلہ کے تعلق سے حُکم يہی ہے۔
کہ چندہ جس خاص مقصد کے لئے کیا جاتا ہے اسے اس میں استعمال کرنا واجب ہے اور اس کے علاوہ دیگر مقاصد میں صرف کرنا حلال نہیں۔
اور وہ غرض پوری ہو چکی ہو تو جنہوں نے دیا ہے اسے واپس کر دیا جائے یا ان کی اجازت سے کسی دوسرے کام میں صرف کیا جائے بغیر ان کی اجازت کے دوسرے مصرف میں صرف کرنا جائز نہیں۔ 


فتاویٰ رضویہ ج ۶ ص ۳۵۷
فتاویٰ امجدیہ ج ۳ ص۳۹
/۳۸ 
اور جو لوگ یہ خیال کر بیٹھے ہیں کہ مسجد اور مدرسہ دونوں اللہ کے گھر ہیں تو دونوں میں صرف کر سکتے ہیں۔یہ شرعاً درست نہیں ہے۔
بلکہ چندہ دینے والے کی اجازت کے بغیر دوسرے مصرف میں صرف کرنا جائز نہیں۔
 اور جب ایک مدرسہ کا چندہ دوسرے مدرسہ میں لگانا جائز نہیں۔ 
جیساکہ فتاویٰ مرکزی تربیت افتاء میں ہے۔
تو مسجد میں کیوں کر لگا سکتے ہیں۔
 

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 


فقیر محمد دانش شمسی غفر لہ

محمدی لکھیم پور کھیری

About حسنین مصباحی

Check Also

مسجد کا سامان مدرسے میں استعمال کرنا کیسا ہے؟

سوال السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ  کیا فرماتے ہیں علمائےاکرام اس مسئلہ میں کہ مسجد …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *